’متحدہ ہندوستان سردار پٹیل کا عظیم کارنامہ‘ ، مجسمہ کی نقاب کشائی

انضمام نہ ہوتا تو حیدرآباد کا چارمینار اور جوناگڑھ کے ببر دیکھنے ہندوستانیوں کو ویزا کی ضرورت ہوتی : مودی

کیواڈیا ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج یہاں سردار پٹیل کے 182 میٹر بلند مجسمہ کا افتتاح کیا جو دنیا کا بلند ترین مجسمہ ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہندوستان کو منتشر کرنے کی سازش کو ناکام بنانے (سردار پٹیل) کی ہمت و جرأت کو یہ مجسمہ یاد دلاتا رہے گا۔ مودی نے اس یادگار کی تعمیر کے فیصلہ کی مذمت کرنے کیلئے آج کی افتتاحی تقریب کے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور کہا کہ سردار پٹیل جیسے قومی بہادروں کیلئے ایسی یادگاریں تعمیر کرنا آیا کوئی جرم ہوگیا ہے۔ گجرات کے ضلع نرمدا میں سردار سرور ڈیم کے قریب جزیرہ نما سادھو بیٹ میں تعمیرشدہ اس مثالی یادگار جس کو ’’مجسمہ اتحاد‘‘ قرار دیا گیا ہے بلندی میں امریکی مجسمہ ’’آزادی‘‘ سے دوگنا ہے۔ اس مجسمہ مودی کی نظریاتی اختراع ہے اور یہ خیال انہوں نے اس وقت پیش کیا تھا جب وہ گجرات کے چیف منسٹر تھے اور 2013ء میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ ہند کے مردآہن کہلائے جانے والے سردار پٹیل کے 143 ویں یوم پیدائش کے موقع پر آج یہ افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں گجرات کے گورنر او پی کوہلی، چیف منسٹر وجئے روپانی، بی جے پی کے صدر امیت شاہ کے علاوہ گجرات سے تعلق رکھنے والے دیگر کئی قائدین نے شرکت کی۔ اس یادگار کا افتتاح کرنے کے بعد وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’دنیا کا یہ بلند ترین مجسمہ دراصل مادرہند کو ٹکڑے ٹکڑوں میں منتشر کرنے کیلئے کی جانے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے مقدس کام میں اس شخص (سردار پٹیل) کے عزم، ہمت، حوصلے اور صلاحیتوں کی آئندہ نسلوں اور اس دنیا کو یاد دلاتا رہے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ (مجسمہ) اتحاد کا ذریعہ و سرچشمہ ہے۔ اس جذبہ کے ساتھ ہمیں مارچ کرنا چاہئے اور ملک کو ’’ایک بھارت، بہترین و برتر بھارت بنانے کی خواب کی طرف مارچ کرنا چاہئے‘‘۔ مودی نے کہا کہ ان کی حکومت تمام عظیم شخصیات کے کارناموں اور تاریخ کو زندہ رکھنے کا بیڑا اٹھائی ہے۔ انہوں نے آنے والی تاریخی یادگاروں کے طور پر ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی پنچ تیرتھ، ممبئی میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے اور نیتاجی سبھاش چندر بوس سے معنون میوزیم کا حوالہ دیا۔ مودی نے ان یادگاروں کی مخالفت کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’لیکن مجھے حیرت ہے کہ اس ملک کے چند افراد ہمارے یادگاروں کو سیاسی عینکوں سے دیکھ رہے ہیں۔ سردار پٹیل جیسے قومی ہیروز کی کارناموں کی ستائش کرنے پر ہماری مذمت کی جارہی ہے۔ ہمیں یہ محسوس کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے جیسے ہم نے کوئی سنگین جرم کیا ہے‘‘۔ بعدازاں انہوں نے حاضرین جلسہ سے سوال کیا کہ ’’آپ ہی مجھے بتائیں کہ آیا اپنے قومی ہیروز کو یاد کرنا بھی کوئی جرم ہے؟‘‘ جس پر حاضرین جلسہ نے نفی میں جواب دیا۔ 550 شاہی ریاستوں کے انضمام کے ذریعہ ملک کو متحد کرنے سردار پٹیل کے کارناموں کو یاد دلاتے ہوئے مودی نے کہا کہ اس عظیم لیڈر نے ہندوستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی سازش کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنادیا۔ مودی نے کہا کہ جس طرح پٹیل نے شاہی ریاستوں اور رجواڑوں کے انضمام کے ذریعہ ہندوستان کو جغرافیائی اعتبار سے متحد کیا ’’ہم نے جی ایس ٹی کے ذریعہ ملک کو اقتصادی طور پر متحد کیا ہے‘‘۔ مودی نے کہا کہ حکومت معاشی اصلاحات کی پابند عہد ہے۔ وزیراعظم نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ ماحولیات، شعبہ صنعت، سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے مواقع میں اصلاحات ضروری ہیں۔