نرمل میں ٹی آر ایس کے انتخابی جلسہ سے چیف منسٹر چندرشیکھرراؤ کا خطاب
نرمل ۔ 7 ؍ اپریل ( جلیل ازہر کی رپورٹ) متحدہ ضلع عادل آباد قدرتی وسائل سے مالا مال ضلع ہے جس طرح ملک میں کشمیر کا علاقہ ہے اسی طرح ریاست تلنگانہ میں عادل آباد کی اہمیت ہے ۔ اس ضلع کی ترقی کے لئے چار چاند لگا دونگا صرف وقت دیجئے ان خیالات کا اظہار چیف منسٹر کے چندرا شیکھرراؤ نے حلقہ لوک سبھا عادل آباد کے امیدوار مسٹر جی نگیش کے انتخابی جلسہ عام سے نرمل میں خطاب کے دوران کیا ۔ وزیر اعلیٰ چندرشیکھرراؤ نے وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ عین انتخابات کے وقت اس فرقہ پرست جماعت کو ہندو مسلم اور پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے عوام کے ذہنوں سے کھیلنے کی عادت ہوگئی ہے ۔ میں وزیراعظم سے سوال کرتا ہوں کہ کہاں گئے انتخابی وعدے جس میں کالا دھن واپس لانے پر ایک خاندان کے اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ کی رقم جمع کرنے والے کسی کے اکاؤنٹ میں پندرہ روپئے تک نہیں آئے ۔ پانچ سال میں دس کروڑ ملازمتوں کا جھانسہ دیا گیا اب انتخابات قریب ہیں تو ذات پات کی سیاست کرنے لگے ۔ چندرشیکھرراؤ نے کہا کہ بڑی جدوجہد اور قربانیوں سے حاصل کی گئی ریاست تلنگانہ کے عوام کو ہم نے برقی کے سنگین مسئلہ سے باہر نکالا ۔ آج ملک کی کسی ریاست میں برقی کی سربراہی تلنگانہ جیسی نہیں ہے نہ ہی ریاست تلنگانہ میں برقی کا مسئلہ پیدا ہوگا ۔ رعیتو بندھو اسکیم کے ذریعہ کسانوں کو سالانہ دس ہزار روپئے دیئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے انتہائی جذباتی ہو کر کہا کہ کے سی آر ایک ضدی شخصیت ہے جو کہتا ہے وہ کر دیکھا تا ہے ۔ اپوزیشن کو تنقید کے لئے کچھ نہیں ملا تو میر ی ’’ ناک ‘‘ پر تبصرہ کرنے لگے ارے اگر میری ناک موٹی ہے یا چوڑی ہے تو انہیں کیا لینا دینا ہے چندرشیکھرراؤ کی پالیسوں اور اسکیمات کی عمل آوری سے سماج کے تمام طبقات میں خوشحالی آئی ہے ۔ آئندہ بھی اس ریاست کو ایک مثالی ریاست بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھوںگا ۔ وزیراعلیٰ چندر شیکھرراؤ نے کہا کہ اگر میں تلنگانہ کا چیف منسٹر نہ بنتا اور تمہارے اندرا کرن ریڈی ریاستی وزیر نہ بنتے تو نرمل ضلع زندگی بھر نہیں بنتا ۔ چیف منسٹر نے آدھا گھنٹہ خطاب کیا ۔ اس موقع پر متحدہ ضلع کے تمام اراکین اسمبلی کے علاوہ ریاستی وزیر اے اندراکرن ریڈی بھی موجود تھے ۔