اتم کمار ریڈی ، کے وینکٹ ریڈی، کے جانا ریڈی، جگدیش ریڈی، بھوپال ریڈی وغیرہ اہم امیدواروں میں شامل
نلگنڈہ۔/6 ڈسمبر، (خواجہ فہیم الدین کی رپورٹ) متحدہ ضلع نلگنڈہ کے 12 اسمبلی حلقوں میں 189 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ 23 لاکھ 82 ہزار 616 رائے دہندے ان امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 7 ڈسمبر کو ہونے والی رائے دہی میں کریں گے۔ 12 حلقوں کے منجملہ صرف 2 حلقوں میں سہ رخی ماباقی حلقوں میں راست طور پر عظیم اتحاد اور برسر اقتدار جماعت کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔ ضلع کے اسمبلی حلقہ دیور کدرہ میں جملہ 10 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جہاں ٹی آر ایس اور عظیم اتحاد کے علاوہ کانگریس باغی امیدوارکے درمیان ٹکر کا مقابلہ دکھائی دے رہا ہے۔ ناگرجناساگر اسمبلی حلقہ میں 14 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ اس حلقہ سے سینئر کانگریس قائد مسٹر کے جانا ریڈی،8ویں مرتبہ حصہ لے رہے ہیں کا ٹی آر ایس امیدوار و سابق سی پی ایم رکن اسمبلی نکریکل مسٹر این نرسمہیااور بی جے پی کی خاتون امیدوارہ بھی اپنی قسمت آزائی کررہے ہیں۔ عظیم اتحاد اور ٹی آر ایس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہونے کی توقع ہے، مریال گوڑہ اسمبلی حلقہ میں14 امیدوار میدان میں ہیں۔ جہاں پر عظیم اتحاد امیدوار بی سی طبقہ کے قائد کرشنیا ٹی آر ایس سے سابق رکن اسمبلی این بھاسکر راؤ، بی ایل ایف سے سابق رکن اسمبلی جے رنگاریڈی انتخابی میدان میں حصہ لے رہے ہییں۔ حضور نگر اسبلی حلقہ نمبر 89 میں 16 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ ریاست میں حلقہ اسمبلی حضور نگر پر تلنگانہ کی عوام اور کانگریس حلقوں میں گہری نظر ہے۔ یہاں پر صدر پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر اتم کمار ریڈی اور ٹی آر ایس سے این آر ائی سدی ریڈی میں قسمت آزمائی ہوگی ۔ واضح رہے کہ اتم کمار ریڈی اس حلقہ سے تیسری میعاد کیلئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ حلقہ اسمبلی کوداڑ سے 16 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ یہاں سے کانگریس امیدوارہ کی حیثیت سے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی اہلیہ محترمہ پدماوتی ریڈی مقابلہ کررہی ہیں جبکہ تلگودیشم پارٹی سے ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ملیا یادو کو ٹی آر ایس نے اپنا میدوار بنایا ہے۔ ان دونوں کے درمیان سخت مقابلہ دکھائی دے رہا ہے۔ حلقہ اسمبلی سوریا پیٹ میں جملہ 17 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ ٹی آر ایس امیدوار کے طور پر رکن اسمبلی و ریاستی وزیر برقی دوسری مرتبہ جی جگدیش ریڈی، کانگریس سے سابق ریاستی وزیر و سینئر قائد دامودھر ریڈی، سابق رکن اسمبلی و موجودہ بی جے پی قائد ایس وینکٹیشورلو کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دکھائی دے رہا ہے۔ حلقہ اسمبلی نلگنڈہ جو کہ ساری ریاست میں توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے یہاں سے جملہ 17 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 216803 رائے دہندے کریں گے۔ یہاں سے کانگریس سینئر قائد مسٹر کے وینکٹ ریڈی کو عظیم اتحاد نے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ٹی آر ایس پارٹی نے کے بھوپال ریڈی کو میدان میں اُتارا ہے ۔ بی جے پی نے بھی ایس چاری کو میدان میں اُتارا ہے۔ کانگریس اور ٹی آر ایس کے درمیان کانٹے کی ٹکر دکھائی دے رہی ہے۔ حلقہ اسمبلی متوگوڑ میں 15 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ عظیم اتحاد سے کانگریس امیدوار مسٹر کے راج گوپال ریڈی جو کہ سابق میں رکن پارلیمنٹ بھی تھے ٹی آر ایس امیدوار کی حیثیت سے سابق رکن اسمبلی کے پربھاکر ریڈی کے علاوہ بی جے پی بھی اپنی قسمت آزمائی کررہی ہے۔ یہاں پر عظیم اتحاد اور ٹی آر ایس کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے۔ حلقہ اسمبلی بھونگیر سے جملہ 15 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ یہاں سے عظیم اتحاد سے کانگریس قائد سنیل کمار ریڈی اور ٹی آر ایس امیدوار و سابق رکن اسمبلی پی شکھر ریڈی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔ اسمبلی حلقہ نکریکل ایس سی محفوظ حلقہ ہے میں 15 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ یہاں پر سابق رکن اسمبلی ٹی آر ایس کی جانب سے ویریشم عظیم اتحاد کی جانب سے کانگریس سے سابق رکن اسمبلی سی لنگیا کے درمیان سخت مقابلہ ہورہا ہے۔ حلقہ اسمبلی تنگاترتی جو کہ ایس سی محفوظ میں 17 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ یہاں پر عظیم اتحاد اور ٹی آر ایس کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے۔ اسمبلی حلقہ آلیر میں 14 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ عظیم اتحاد سے صدر ضلع کانگریس لکشما گوڑ ، سابق چیف وہپ ٹی آر ایس امیدار سنیتا ریڈی کے علاوہ سینئر تلگودیشم قائد ایم نرسمہلو آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کررہے ہیں۔7 ڈسمبر کو صبح 7 بجے سے ہونے والی رائے دہی کیلئے چیف الکٹورل آفیسر و انتظامیہ کی جانب سے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کیلئے بڑے پیمانے پر صیانتی انتظامات کئے گئے ہیں۔