مانسون کی سست رفتار ،حکومت اور عوام کے لیے تکلیف کا باعث

ترکاریوں اور دیگر غذائی اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ، مرکز پر بھی منفی اثرات
حیدرآباد ۔ 29 جون (سیاست نیوز) مانسون کی سست رفتار حکومت اور عوام کیلئے تکلیف کا باعث ہوسکتی ہے۔ مانسون کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی ہیکہ تاحال مانسون توقع سے 40 فیصد کم نظر آرہا ہے۔ آئندہ ماہ بارش ہونے کے امکانات میں کوئی اضافہ ہوتا نظر نہیں آرہا ہے جس کے سبب ترکاریوں و دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ جون اور جولائی کے دوران ہونے والی بارش کے مثبت اثرات ترکاریوں کی فصلوں پر مرتب ہوتے ہیں اور ترکاریوں کی قیمتیں معمول پر ہوا کرتی ہیں لیکن جاریہ ماہ کے دوران بارش نہ ہونے اور آئندہ ماہ بھی بارش ہونے کی توقع نہ ہونے سے حکومت بالخصوص جنوبی ہند کی ریاستوں میں حکومتوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے چونکہ ملک کی دیگر ریاستوں بالخصوص مشرقی و مغربی حصوں میں جاری بارش میں مزید بہتری پیدا ہونے کی توقع ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں آئندہ ماہ بارش کی توقع کی جارہی ہے لیکن جنوبی ریاستوں کے حالات ابتر محسوس ہورہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے بموجب ملک کا بیشتر حصہ خشک سالی کی سمت تیزی سے رواں دواں ہے اسی لئے حکومتوں کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گذشتہ موسم گرما کے دوران ہوئی غیرموسمی بارش کے باعث فصلوں کی تباہی میں کسانوں کو خودکشی کے لئے مجبور کیا اور اب موسم باراں کے دوران بارش نہ ہونے کے سبب کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ شمال مغربی ریاستوں میں آئندہ چند یوم کے دوران بارش کی پیش قیاسی کی جارہی ہے لیکن مجموعی اعتبار سے ملک بھر کے زائد از نصف حصہ میں مانسون کی حسب توقع عدم آمد کے سبب صورتحال سنگین نوعیت اختیار کرتی جارہی ہے۔ بارش نہ ہونے کے سبب ترکاریوں کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اسی طرح دیگر اجناس کی قیمتوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ریاستوں میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات کا اثر مرکزی حکومت پر بھی ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے فنڈس کی اجرائی ناگزیر ہوجاتی ہے اور ایسی صورت میں مرکز پر اضافی مالی بوجھ عائد ہونے کے سبب مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ سال گذشتہ کی مناسبت سے جائزہ لئے جانے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال گذشتہ ان ایام میں جو بارش ہوئی تھی اس سال اس میں زائد از 40 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے اور آئندہ دو ماہ کے دوران بھی اسی صورتحال کی توقع کی جارہی ہے کیونکہ ملک بھر میں کہیں بھی حزب توقع مانسون کی آمد کا امکان نظر نہیں آرہا ہے۔