عادل آباد /25 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مستقر عادل آباد کے قدیم قومی شاہراہ پرتلی کے قریب لاری اونرس ویلفیر اسوسی ایشن کی جانب سے لاری مالکین ، ڈرائیورس اور کلینرس نے بڑے پیمانے پر دھرنا منظم کیا جس کے باعث اس شاہراہ سے گذرنے والی حسب معمول ٹریفک زائد از ایک گھنٹہ تک معطل ہوکر رہ گئی ۔ یونین صدر مسٹر ساجد خان نے اس موقع پر میڈیا سے مخاطب ہوکر کہا کہ لاریوں کی آمد و رفت پر 23 اضلاع کا ٹیکس ادا کیا جاتا تھا جو اب صرف 10 اضلاع تک محدود ہوکر رہ گیا ۔ دیگر اضلاع میں لاری گذرنے کی خاطر 1400 روپئے زائد ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے ۔ جبکہ دیگر ریاستوں میں لاری کی حمل و نقل کی خاطر 15 یومیہ ٹیکس حاصل کیا جاتا ہے ۔ ٹرانسپورٹیشن کی تجارت کو خسارہ کی تجارت قرار دیتے ہوئے لاری مالکین کو قرض کے بوجھ سے مبتلا بتایا گیا ۔ لاری کے کرایہ میں لوڈنگ ان لوڈنگ اور حمالی کی ادائیگی سے بھی مستثنی قرار دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا گیا ۔ 23 تاریخ کی نصف شب سے جاری لاریوں کی ہڑتال کے پیش نظر ضلع عادل آباد میں کم و بیش تین ہزار لاریاں سڑکوں سے ہٹالی گئیں ۔ منچریال کویلہ کی کان ) میں لاریوں کی غیر معمولی آمد و رفت رہتی ہے ۔ دو روز سے لاریوں کی ہڑتال کے بناء پر کویلہ کی درآمد و برآمد پر کافی اثر ہوا ۔ مسٹر ساجد خان نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے خواہش کی ہے کہ وہ لاری اونرس کے مسائل کو حل کرتے ہوئے لاریوں کی کارکردگی کو بحال کریں ۔