لیڈز۔5 جون (سیاست ڈاٹ کام )پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ہیڈنگلے میں انگلینڈ کے خلاف اننگز اور 55رنز سے شکست کے باوجود انہیں اپنی نوجوان ٹیم کی کارکردگی پر فخر ہے۔پاکستان نے انگلینڈ کو لارڈز ٹسٹ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں برتری حاصل کی تھی لیکن انگلینڈ نے پاکستان کی ناقص بیٹنگ کی بدولت سیریز میں شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے تیسرے دن ہی پاکستان کو شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔اس شکست کے ساتھ ہی پاکستان نے انگلینڈ میں 22 سال بعد سیریز جیتنے کا نادر موقع گنوا دیا جہاں اس سے قبل ٹیم نے 1996 میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی بولنگ کی بدولت انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔لارڈز میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کو 184 رنز پر آؤٹ کرنے کے باوجود لیڈز میں پاکستانی ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ہیڈنگلے کی وکٹ ٹسٹ کرکٹ کے لیے ایک بہترین وکٹ قرار دی جا سکتی ہے لیکن ابرآلود موسم نے وکٹ کو بولنگ کے لیے سازگار بناتے ہوئے بیٹنگ کو مشکل بنا دیا۔بدترین بیٹنگ کے بعد بولنگ بھی کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکی لیکن ٹیم کی امیدوں پر اصل پانی اس وقت پھرا جب حسن علی نے صرف 4 کے انفرادی اسکور پر جوز بٹلر کا کیچ چھوڑدیا اور یہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا اور بٹلر نے ناقابل شکست 80رنز کی اننگز کھیل کر انگلینڈ کا مجموعہ 363 تک پہنچا کر پہلی اننگز میں 189 رنز کی برتری دلائی۔دوسری اننگز میں پاکستان کی بیٹنگ ایک مرتبہ ناکام ہوئی اور بیٹسمینوں کے ناقص شاٹ سلیکشن کے سبب پوری ٹیم صرف 134 رنز پر ڈھیر ہو کر میچ کے تیسرے ہی دن اننگز اور 55رنز کی بدترین شکست سے دوچار ہوئی۔تاہم اس بدترین شکست کے باوجود بیٹنگ میں مستقل ناقص کارکردگی دکھانے والے ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ہم یہاں آئے تو لوگ ہی سوچ رہے تھے کہ ہم ایک میچ بھی نہیں جیت سکیں گے لیکن ہم نے جس طرح لارڈز میں کارکردگی دکھائی وہ بہت شاندار تھی، ہماری فاسٹ بولنگ، فیلڈنگ اور بیٹنگ بہت عمدہ تھی۔انہوں نے کہا کہ مایوس کن امر یہ ہے کہ ہمارے پاس سیریز جیتنے کا نادر موقع تھا لیکن بدقسمتی سے ہم نے یہاں اچھا کھیل پیش نہیں کیا۔