لیفٹننٹ گورنر دہلی کا صدر جمہوریہ کو مکتوب

نئی دہلی۔ 9 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے قومی دارالحکومت میں بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت دینے کیلئے صدر جمہوریہ سے اجازت طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستوری روایات کی بنیاد پر وہ ایسا کر رہے ہیں۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو موسومہ مکتوب میں نجیب جنگ نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے سلسلہ میں انہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے کئی مرتبہ تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے چھ ماہ کے دوران کئی قائدین نے ان سے ملاقات کی اور تشکیل حکومت کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا۔ یہ مکتوب 4 ستمبر کو روانہ کیا گیا

جس میں لیفٹننٹ گورنر نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کی سفارش سے قبل حکومت تشکیل دینے کیلئے ہر ممکن کوشش ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دستوری روایات کے مطابق اور سپریم کورٹ کی اس رائے کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ تحلیل کی سفارش سے قبل مقبول عام حکومت کی تشکیل کیلئے ہر ممکن کوشش ہونی چاہئے، وہ صدر جمہوریہ سے بی جے پی کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت کیلئے اجازت طلب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسمبلی میں بی جے پی ہی واحد سب سے بڑی جماعت ہے۔ وہ حکومت قائم کرنے کیلئے یہ اجازت طلب کر رہے ہیں۔ انہوں نے لیٹر میں کہا کہ اگر بی جے پی اس سے اتفاق کرتی ہے تب وہ ایوان میں ایک مستحکم حکومت کے قیام کیلئے عددی طاقت کے مظاہرے کی خواہش کریں گے۔

امکان ہے کہ بہت جلد یا اندرون ایک ہفتہ ایسا کرنے کیلئے کہا جائے۔ دہلی میں ڈسمبر 2013 ء اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 28 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور کانگریس کے 8 ارکان اسمبلی کی بیرونی تائید کے ذریعہ اس نے حکومت تشکیل دی تھی۔ 17 رکنی اسمبلی میں بی جے پی نے حلیف اکالی دل کے واحد رکن اسمبلی کے منجملہ 32 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم بی جے پی کے ارکان اسمبلی کی تعداد اب 28 ہوگئی ہے کیونکہ تین ارکان حالیہ عام انتخابات میں لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے ہیں۔ کجریوال کی زیر قیادت عام آدمی پارٹی حکومت نے 14 فروری کو جن لوک پال بل منظور نہ ہونے پر استعفیٰ دیدیا تھا۔ بی جے پی اور کانگریس کی مخالفت کے باعث یہ بل منظور نہ ہوسکا۔ اس کے بعد 17 فروری کو دہلی میں صدر راج نافذ کردیا گیا۔ لیفٹننٹ گورنر نے کجریوال کی زیر قیادت کابینہ کی اس سفارش کو قبول نہیں کیا کہ اسمبلی تحلیل کردی جائے ۔ انہوں نے اسے معرض التواء رکھا تھا۔