خبر کی سرکاری توثیق‘ حملہ آوروں کی شناخت نامعلوم ‘تشدد کا تازہ واقعہ
طرابلس۔12جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) لیبیا کے نائب وزیر صنعت حسن الدروئی کو ان کے آبائی قصبہ سرطے کے دورہ کے موقع پر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔ یہ قصبہ دارالحکومت طرابلس کے مشرق میں ہے ۔فوجی اور طبی ذرائع کے بموجب حملہ آوروں کی شناخت فوری طور پرمعلوم نہیں ہوسکی لیکن سرکاری عہدیداروں نے کہاکہ یہ عبوری حکومت کے کسی رکن پر اولین قاتلانہ حملہ ہے جو اکٹوبر 2011ء میں کرنل معمر قذافی کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد کیا گیاہے ۔ نائب وزیر صنعت نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں ہلاک ہوگئے ۔ جب کہ اپنے آبائی قصبہ سرطے کا دورہ کررہے تھے ۔ نامعلوم بندوق برداروں نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی تھی ۔ شہر کے ابن سینا ہاسپٹل نے توثیق کی کہ نائب وزیر صنعت فوت ہوگئے ہیں اور کہا کہ اُن کے جسم کے کئی حصوں میں گولیوں کے زخم ہے۔
نائب وزیر صنعت قومی عبوری کونسل کے سابق رکن تھے جو باغیوں کی حکومت کا سیاسی شعبہ ہے جس نے کرنل قذافی کا 42سالہ حکومت کا خاتمہ کیا تھا انہیں عبوری حکومت کے پہلے وزیراعظم عبدالرحیم الکیب نے نائب وزیر صنعت مقررکیا تھا ۔ علی زیدان کے وزیراعظم بننے کے بعد بھی وہ اپنے عہدہ پر برقرار رہے ۔ ان کا آبائی قصبہ دارالحکومت طرابلس سے ڈھائی سو میل کے فاصلہ پر بحرروم کے ساحل پر واقع ہے ۔ وہ گذشتہ حکومت کا مستحکم گڑھ تھا جو 2011ء میں باغیوں کے زیر قبضہ آگیا تھا ۔ معمر قذافی کی عامرانہ حکومت کے خاتمہ کے بعد لیبیا میں تشدد کے یکے دکا واقعات کا سلسلہ جاری ہے ۔ اعلیٰ سطحی فوجی اور صیانتی عہدیداروں پر کئی بار قاتلانہ حملے بھی کئے گئے ہیں ۔