اسلام آباد ہائی کورٹ نے حراستی حکمنامہ معطل کردیا ‘ حکومت 15 جنوری کو اگلی سماعت پر جواب دے۔ سرکاری وکیل شنوائی سے غیرحاضر
اسلام آباد ؍ لاہور۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام)ممبئی حملوں کے سرغنہ ذکی الرحمن لکھوی جن کی قانون عوامی سلامتی کے تحت حراست کو ایک پاکستانی عدالت نے معطل کردیا ‘ انہوں نے اپنا ایک ملین روپے کا ضمانتی مچلکہ آج پیش کردیا اور اب کسی بھی وقت اُس کی رہائی کا امکان ہے ۔ ’’ ہم نے عدالت میں ایک ملین (10لاکھ )روپے کی قدر کا ضمانتی مچلکہ پیش کردیا ہے ‘‘ لکھوی کے کونسل راجہ رضوان عباسی نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو اس کے ساتھ مزید بتایا کہ انہیں اب ادیالا جیل سے کسی بھی وقت رہا کردیا جانے کا امکان ہے ۔ لکھوی کی حراست کے حکمنامہ کو معطل کرنے والے اسلام آباد ہائیکورٹ رولنگ کے تعلق سے پوچھنے پر عباسی نے کہا کہ جج نے لکھوی کو ان کی رہائی کے بعد ٹرائیل کورٹ (ممبئی حملے کیس میں ) ہر سماعت کے موقع پر شخصی طور پر حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے ۔ ایک سرکاری ذریعہ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ جماعت الدعوۃ کے بعض کارکنان ادیالا جیل کے باہر جمع ہوگئے تاکہ لکھوی کا اُن کی رہائی پر استقبال کرسکے ۔ قبل ازیں ایک پاکستانی عدالت نے آج اُس حکومتی حکمنامہ کو معطل کردیا جس کے ذریعہ ذکی الرحمن لکھوی کو جو 2008ء کے ممبئی حملوں کا کلیدی منصوبہ ساز ہے، 26/11 کے اس کیس میں ضمانت عطا کئے جانے کے تین روز بعد پبلک سکیورٹی آرڈر کے تحت مزید مدت کیلئے محروس کردیا گیا تھا۔ تاہم وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدہ دار نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ حکومت ہوسکتا ہے لکھوی کی محروسی کو کسی اور کیس سے مربوط کردے۔ انھوں نے کہا، ’’چونکہ لکھوی کی جیل سے رہائی دنیا بھر بالخصوص ہندوستان سے تنقیدوں کا باعث بنے گی، اس لئے پاکستانی حکومت لکھوی کو کسی دیگر کیس میں محروس کرسکتی ہے جیسا کہ اس نے ایل ای جے سربراہ ملک اسحاق کے معاملے میں کیا ہے۔ اسحاق کو قتل اور دہشت گردی کے کیس میں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا جبکہ حکومت نے قانون برقراری ٔ امن عامہ کے تحت اُس کی محروسی میں توسیع نہ چاہنے کے بعد اسے جیل سے بس رہا ہی کیا جانے والا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ جج نور الحق قریشی نے لکھوی کی قانون برقراریٔ امن عامہ (ایم پی او) کے تحت محروسی کو اُس کے وکیل کے دلائل کی سماعت کے بعد معطل کردیا۔ تاہم حکومت کے قانونی عہدہ دار اس سماعت کیلئے حاضر نہیں ہوئے۔ عدالت نے حکومت کو اس ضمن میں جواب اس کیس کی 15 جنوری کو اگلی سماعت پر داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ لکھوی کے وکیل ایڈوکیٹ راجہ رضوان عباسی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ آئی ایچ سی نے اُن کے مؤکل کی محروسی کے اعلامیہ کو معطل کردیا ہے۔ عباسی نے کہا، ’’عدالت نے لکھوی کی حراست کو معطل کردیا ہے کیونکہ حکومت کا ایم پی او کے تحت اعلامیہ غیرقانونی ہے اور اُس کی کوئی ٹھوس قانونی بنیاد نہیں رہی‘‘۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے 18 ڈسمبر کو ممبئی حملہ کیس میں لکھوی کو ضمانت اُن کے خلاف عدم ثبوت کی وجہ بتاتے ہوئے عطا کردی تھی، لیکن قبل اس کے کہ انھیں جیل سے رہا کیا جاتا، حکومت نے انھیں برقراریٔ امن عامہ (ایم پی او) کے تحت مزید تین ماہ کیلئے محروس کردیا۔ لکھوی کو 500,000 روپے کی ضمانتی مچلکوں پر ضمانت عطا کی گئی تھی۔ لکھوی نے رہائی کیلئے اپنی عرضی حکومت کی جانب سے مسترد کردیئے جانے پر ایم پی او کے تحت اپنی محروسی کے جواز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ لکھوی کے وکیل نے آج کی سماعت کے دوران ٹرائل کورٹ کے حکمنامہ کی نقل بھی پیش کی، جس نے اسے ضمانت عطا کردی تھی۔