صنعاء ۔ 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) انسانی حقوق سے متعلق ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں حوثی ملیشیا کی جانب سے بچوں بالخصوص قانونی لحاظ سے کم عمر اسکول طلبہ کی بھرتی اور انہیں لڑائی کے محاذوں میں جھونک دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ عمل باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں روز مرہ زندگی کا حصّہ بن چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حوثی ملیشیا نے گزشتہ چار برسوں کے دوران اسکولوں کے 6172 طلبہ کو بھرتی کیا۔رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ بعض بچوں کو اسکول کی کلاسوں کے اندر سے لے کر عسکری تربیت میں شامل کر لیا گیا جو کہ ان کی جسمانی اور ذہنی استعداد سے اعلی سطح کی تھی۔ حوثی ملیشیا کی صفوں میں بھرتی کیے جانے والے بچوں کے خلاف جسمانی اور جنسی پامالیوں کا بھی ارتکاب کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ان کا ذکر کرنا دشوار ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن کے صوبوں میں تعز پہلے نمبر پر رہا جہاں 936 بچوں کی حوثی ملیشیا میں بھرتی ریکارڈ کی گئی۔دشوار اقتصادی اور معاشی حالات نے یمن میں بچوں کی بھرتی کے رجحان کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔