لوک پال پر پارلیمانی کمیٹی کی مسودہ رپورٹ کو قطعیت

عام آدمی پارٹی کالوک پال بل ’’مہاجوک پال‘‘  : بھوشن ‘ لوک پال بل پر کھلے مباحثہ کا کجریوال کو چیلنج

نئی دہلی۔29نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) تقریباً ایک سال جاری رہنے والے اعلیٰ سطحی غوروخوص کے بعدپارلیمانی کمیٹی نے انسداد کرپشن نگران کار ادارہ لوک پال کے بارے میں اپنے رپورٹ کے مسودہ کو قطعیت دے دی ۔ 36رکنی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان عملہ ‘ عوامی شکایات ‘ نظم و قانون اور انصاف ‘ جس کی قیادت کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ایف ایم سدرشن ہتھری دپا کررہے تھے ۔ لوک پال اور لوک آیوکت کے علاوہ دیگر متعلقہ قوانین ( ترمیمی ) ‘ بل 2014ء کا جائزہ لیا ۔ ہتھری دپا نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ رپورٹ کا مسودہ تیار ہے اور اسے تمام ارکان کمیٹی میں گشت کروایا جائے گا ۔ ان کے نظریات حاصل کرنے کے بعد رپورٹ کو قطعیت دی جائے گی اور راجیہ سبھا میں 10ڈسمبر سے پہلے پیش کردی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے وسیع پیمانے پر مختلف دفعات پر تبادلہ خیال کیا ہے جو دلچسپی رکھنے والوں کی رائے حاصل کرنے اور کثیر تعداد میں سیول سرونٹس کی رائے حاصل کرنے کے بعد کیا گیا ہے ۔ ترمیمی بل لوک سبھا میں 18ڈسمبر 2014ء کو پیش کیا گیا تھا

جس کے بعد اسے 22ڈسمبر کو پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا تھا جسے اپنی رپورٹ جاریہ سال 25مارچ تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی تاہم بعدازاں اس میں توسیع کردی گئی ۔ دریں اثناء دہلی کی برسراقتدار پارٹی عام آدمی پارٹی دہلی جن لوک پال بل 2015ء کے سلسلہ میں اپنی تنقید میں شدت پیدا کرتے ہوئے پارٹی کے برطرف قائد پرشانت بھوشن نے آج کہا کہ ’’دعوؤں کے برعکس ‘‘ اروند کجریوال حکومت نے ایک ایسا قانون تجویز کیا ہے جو 2014ء کے انہی کے تجویز کردہ مسودہ قانون سے بالکل مختلف ہے ۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے دعویٰ کیا کہ 2015ء کا مسودہ قانون حکومت کے تقررات اور برطرفی میں عمل دخل میں اضافہ کرتا ہے اور خود ثالث کو مرکزی حکومت کے عہدیداروں کا ماتحت بنالیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی کئی تبدیلیاں موجود ہیں جو گذشتہ مسودہ قانون میں کی گئی ہیں ۔ چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی کے کنوینر کے جن لوک پال بل کے مسودہ کو ’’ مہاجوک پال‘‘قرار دیتے ہوئے پرشانت بھوشن نے کجریوال کو کھلے مباحث کا چیلنج دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سوراج ابھیان کے زیرسرپرستی احتجاجی پروگرام شروع کیا جائے گا ۔یہ گروپ بھوشن اور یوگیندر یادو نے مشترکہ طور پر عام آدمی پارٹی سے اخراج کے بعد قائم کیا ہے ۔ مبینہ طور پر یہ ایک غیرسیاسی فورم ہے جس نے 2015ء کے جن لوک پال بل کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے عام آدمی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ حالانکہ فوری طور پر عام آدمی پارٹی کی جانب سے تنقید پر ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا لیکن عام آدمی پارٹی نے سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن کے دعوے کو بکواس قرار دیا اور کہا کہ وہ بی جے پی کی ایماء پر مجوزہ قانون سازی کی مخالفت کررہے ہیں ۔ بل پر تنقید کرتے ہوئے بھوشن نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھ کر صدمہ ہوا کہ موجودہ قانون کا ہر اصول انسداد کرپشن تحریک کے اصولوں کی بنیاد پر تھا جو کرپشن کے خلاف شروع کی گئی تھی لیکن کجریوال کا مجوزہ قانون اس سے مکمل طور پر مختلف ہے ۔