نئی دہلی 18 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک پال اور لوک آیوکت قانون میں ترمیم کیلئے ایک بل لوک سبھا میں متعارف کروایا گیا ۔ اس بل کے ذریعہ اس پیانل میں لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر کو بھی شامل کرنے کی گنجائش نکالی جائیگی جو لوک پال کے صدر نشین کا انتخاب کریگا ۔ موجودہ قانون میں یہ گنجائش ہے کہ قائد اپوزیشن کو اس پیانل میں شامل کیا جاتا ہے تاہم اب چونکہ موجودہ ایوان میں قائد اپوزیشن نہیں ہے اس لئے ترمیم کرتے ہوئے کانگریس لیڈر لوک سبھا ملکارجن کھرگے کو اس میں شامل کرنے کی گنجائش فراہم کی جائیگی ۔ سلیکشن کمیٹی کی قیادت وزیر اعظم کرتے ہیں اور اس میں اسپیکر لوک سبھا ‘ چیف جسٹس آف انڈیا یا سپریم کورٹ کے کوئی جج جنہیں چیف جسٹس نامزد کریں شامل ہیں ۔ کسی ایسے جج کو بھی اس میں شامل کیا جاسکتا ہے جنہیں صدر جمہوریہ نامزد کریں۔ منسٹر آف اسٹیٹ پرسونل جتیندر سنگھ نے ترامیم سے متعلق بل کو لوک سبھا میں پیش کیا ۔اس بل میں یہ گنجائش فراہم کی جائیگی کہ اگر سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں کوئی رکن حاضر نہ رہے تو اس اجلاس میں ہونے والے کسی بھی تقرر کو کالعدم قرار نہیں دیا جاسکے گا ۔ اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے کانگریس کو لوک سبھا میں قائد اپوزیشن کا عہدہ فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا ۔