لوک سبھا میں عبوری بجٹ منظور

نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا نے آج عبوری بجٹ برائے سال 2014-15ء منظور کرلیا اور 20,76,561 کروڑ روپئے کے دو بلس بغیر کسی بحث و مباحثہ کے منظور کرلیا۔ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس (ایمس) کے سوپر اسپیشالیٹی شعبوں میں تحفظات کے مسئلہ پر ایس پی ارکان کے شوروغل کے درمیان عبوری بجٹ اور دو بلس کو ندائی ووٹ کے ذریعہ منظور کرلیا گیا۔ ایوان میں فینانس بل 2014ء بھی منظور کرلیا جس میں انکم ٹیکس کی موجودہ شرحوں بشمول دولتمند افراد اور کارپوریٹس پر سرچارج کی موجودہ شرحیں برقرار رکھنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ بی جے پی سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی واحد رکن تھے جنہوں نے بجٹ اور بلس پر اظہارخیال کیا لیکن حکومت نے ان کی بحث کا کوئی جواب نہیں دیا۔

علی الحساب موازنہ بل 2014ء میں نئے مالیاتی سال 2014-15ء کے ابتدائی چار مہینوں کے دوران مصارف سے نمٹنے کیلئے کنسالی ڈیٹیڈ فنڈ آف انڈیا سے 20,30,334 کروڑ روپئے نکالنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ دیگر دو بلس کے تحت رواں مالیاتی سال کے دوران ضمنی مصارف سے نمٹنے 46,227 کروڑ روپئے نکالنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ جوشی نے عبوری بجٹ کو ’ووٹ کیلئے اکاونٹ‘ قرار دیا اور کہا کہ ’یہ ووٹ آن اکاونٹ‘ نہیں ہے بلکہ ’اکاونٹ فار ووٹ‘ ہے۔ اسپیکر میرا کمار نے مرلی منوہر جوشی کے خطاب کو مختصر کردیا جس پر ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری رہا۔

نریندر مودی کا ’’راون‘‘ سے
امبیکا چودھری نے تقابل کیا
بلیا 19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) یوپی کے ایک وزیر نے نریندر مودی کا ’’راون‘‘ سے تقابل کرتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا۔ گزشتہ شام بیرا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے جسمانی معذورین و پسماندہ طبقات فلاح و بہبود امبیکا چودھری نے کہاکہ جس انداز میں لنکا کے راکشس راجہ راون میں تکبر تھا اُسی طرح مودی میں بھی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ چیف منسٹر گجرات سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتے۔