بنگلورو ۔ 9 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) ہائی کمان کی جانب سے کرناٹک پردیش کانگریس کے نئے صدر اور کارگذار صدر کانگریس کرناٹک کے تقرر کے بعد 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کردی تاکہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دی جاسکے ۔ پہلے اقدام کے طورپر کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کا ایک اجلاس اپنے امیدواروں کے ساتھ جنھوں نے 12 مئی کے اسمبلی انتخابات میں اپنے حریفوں کو شکست دی ہے ایک خوداحتسابی اجلاس منعقد کیا گیا جس سے آئندہ پارٹی کی طاقت میں کمی نہ آسکے ۔ اجلاس میں سابق چیف منسٹر اور کانگریس قانون ساز پارٹی کے قائد سدا رامیا ، ڈپٹی چیف منسٹر جی پرمیشور اور نئے مقررہ کرناٹک پردیش کانگریس کے صدر دنیش گنڈو راؤ نے شرکت کی ۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے پورے جوش و ولولہ کے ساتھ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کیلئے اور اُنھیں اقتدار سے دور رکھنے کیلئے کانگریس کو جے ڈی (ایس) کے ساتھ مخلوط حکومت کو پیشرفت کے راستے پر ڈالنا ہوگا ۔ سدارامیا نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا ۔ 12 مئی کے اسمبلی انتخابات کے نتیجہ میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ۔ کانگریس اور جے ڈی (ایس ) جنھوں نے ایک دوسرے کے خلاف تلخ جنگ کی تھی ، بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے اتحاد کرلیا ۔ بی جے پی واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری تھی اور 224 نشستوں میں سے اس نے 104 پر کامیابی حاصل کی تھیں ۔ کانگریس اور جے ڈی ایس نے شراکت داری کے ساتھ مخلوط حکومت تشکیل دی ۔ لوک سبھا انتخابات عنقریب منعقد ہوں گے اور اس اتحاد کی آزمائش ثابت ہوں گے ۔ کانگریس ہائی کمان نے حال ہی میں دنیش گنڈوراؤ کو صدر پردیش کانگریس اور ایشور کھنڈرے کو کارگذار صدر مقرر کیا ہے۔ دونوں چہارشنبہ کے دن اپنے عہدوں کا جائزہ لیں گے ۔