لوک سبھا انتخابات ‘ فیصلہ کن وزیر اعظم کی لڑائی : مودی

یو پی اے حکومت کمزور ۔ کانگریس نے 60 سال میں کچھ بھی نہیں کیا ۔ ٹاملناڈو میں خطاب
ایروڈ / کنیا کماری 17 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس اعلی قیادت بشمول وزیر اعظم منموہن سنگھ پر اپنی تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بی جے پی لیڈر نریندر مودی نے آج کہا کہ منموہن سنگھ کمزور وزیر اعظم رہے ہیں اور خود ان کے ایک سابق معاون کی تحریر کردہ کتاب کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ جاریہ لوک سبھا انتخابات در اصل ایک فیصلہ کن وزیر اعظم کے تعلق سے مقابلہ ہے ۔ مودی نے ایروڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات ایک فیصلہ کن اور جواب دہ وزیر اعظم کے تعلق سے ہیں۔ ایک ایسے وزیر اعظم کی لڑائی ہے جو خود اپنی حکومت میں ایک آواز رکھتا ہو۔ مودی کا یہ ریمارک در اصل منموہن سنگھ پر تنقید ہے کیونکہ ان کے سابق صحافتی مشیر سنجے بروا نے اپنی ایک کتاب میں اداع کیا تھا کہ وزیر اعظم نے عملی طور پر اپنے اختیارات کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو سونپ دئے تھے اور انہوں نے کابینہ اور دفتر وزیر اعظم میں اہم تقررات میں سونیا گاندھی کو فیصلے کا اختیار سونپ دیا تھا ۔

انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بعض فیصلوں پر یو پی اے کی حلیف جماعتیں بھی اثر انداز ہوا کرتی تھیں۔ یو پی اے حکومت کے خلاف اپنی تنقیدوں کو مزید تیز کرتے ہوئے انہوں نے اس حکومت کو کمزور اور سوتی ہوئی حکومت قرار دیا اور کہا کہ یہ حکومت 60 برس تک اقتدار پر رہنے کے باوجود عوام کی کوئی خدمت نہیں کرسکی ہے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ آپ نے کانگریس کو 60 سال دئے ہیں انہیں صرف 60 مہینے دیجئے میں آپ کی قسمت بدل دونگا ۔ انہوں نے کنیا کماری میں ایک ریلی سے خطاب میں یہ بات کہی جو در اصل کانگریس کا گڑھ سمجھی جاتی ہے ۔ انہوں نے آج کے جلسوں سے اپنے دو روزہ دورہ ٹاملناڈو کو مکمل کیا ۔

یو پی اے کی صدر نشین سونیا گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے کل کنیا کماری میں دعوی کیا تھا کہ یو پی اے حکومت ٹاملناڈو کے مچھیروں کا تحفظ کرنے میں آگے رہی ہے ۔ مودی نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے مچھیروں کے سمائل کو حل کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب مرکز میں ایک طاقتور حکومت ہوگی اسی وقت ہندوستانی مچھیروں کے مسائل کو حل کیا جاسکے گا ۔ انہیں سری لنکا اور پاکستان سے مسائل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اہم مسائل پر یو پی اے حکومت خاموش تماشائی بنی رہی ہے ۔ انہوں نے جئے للیتا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ سونیا گاندھی ‘ جئے للیتا پر تنقید کرتی ہیں اور جئے للیتا سونیا گاندھی پر تنقید کرتی ہیں اور ان دونوں نے مقامی عوام اور مچھیروں کے مسائل کو حل کرنے کو تیار نہیں ہے ۔