لوک سبھا انتخابات میں اجتماعی قیادت کا بی جے پی سے مقابلہ

مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی ممتا بنرجی سے وضاحت طلبی

نئی دہلی۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے آج کہا کہ اپوزیشن محاذ کی اجتماعی قیادت 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے اشارہ کی کہ مجوزہ مخلوط اتحاد اپنے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار کا انتخابات سے قبل اعلان نہیں کرے گا۔ ممتا بنرجی نے دہلی کے تین روزہ دورہ پر ہیں اور ان کی کانگریس قیادت سونیا گاندھی اور دیگر ممتاز اپوزیشن قائدین سے کل ملاقات متوقع ہے۔ وہ 19 جنوری کو کولکتہ میں اپوزیشن کی طاقت کا جلوس میں مظاہرہ کرنا چاہتی ہیں ۔ این سی پی کے صدر شرد پوار اور ان کی دختر سپریہ سولے نے صدر ترنمول کانگریس سے آج صبح ملاقات کی۔ بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کا مقابلہ آئندہ عام انتخابات 2019ء میں اجتماعی قیادت سے ہوگا۔ وہ تمام اپوزیشن قائدین سے ملاقات کرکے انہیں جلوس میں شرکت کی دعوت دے چکی ہیں۔ کل کانگریس قائدین بشمول سونیا گاندھی سے ان کی ملاقات ہوگی۔ ممتا بنرجی سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ وزارتِ عظمیٰ کی امیدوار ہیں، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا فیصلہ اپوزیشن قائدین خود کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قبل ازیں اشارہ دے چکی ہیں کہ وزارتِ عظمیٰ کی امیدوار راہول گاندھی ہوں گے۔ بی جے پی نے مجوزہ اپوزیشن اتحاد کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ یہ اتحاد کبھی حقیقت نہیں بن سکتا، کیونکہ اس میں شریک مختلف اپوزیشن قائدین خود کو وزارت ِ عظمیٰ کا امیدوار سمجھتے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے صدر ترنمول کانگریس ممتا بنرجی سے سوال کیا کہ کیا وہ ریاست آسام کی تقلید کرتے ہوئے مغربی بنگال میں بھی شہریوں کا قومی رجسٹر شائع کریں گی ؟ ممتا بنرجی نے بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کے قومی رجسٹر کی اڑ میں درحقیقت عوام میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ بی جے پی کی یہ کارروائی انتخابی مفادات کے حصول کیلئے ہے۔ آج ممتا بنرجی نے راج ناتھ سنگھ سے ان کی قیام گاہ پر ملاقات کی اور مرکزی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ ان 40 لاکھ افراد کی فہرست فراہم کی جائے جنہیں شہریوں کے قومی رجسٹرکے مسودہ شامل نہیں کیا گیا ہے جس کا رسم اجراء آسام میں کل ہوچکا ہے۔ انہوں نے راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بات چیت کا کلیدی موضوع شہریوں کا قومی رجسٹر تھا۔ انہوں نے ان 40 لاکھ افراد کی فہرست طلب کی ہے، جنہیں شامل نہیں کیا گیا۔