لوک سبھا انتخابات اپریل کے دوسرے ہفتہ میں 7 مراحل پر مشتمل متوقع

نئی دہلی۔ 2؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات امکان ہے کہ اپریل کے دوسرے ہفتہ سے 7 مراحل پر مشتمل شروع ہوجائیں گے۔ باوثوق ذرائع کے بموجب امکانی تواریخ کا اعلان 7 تا 10 اپریل کے درمیان کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے بموجب رائے دہی کا پروگرام ہنوز زیر غور ہے۔ فی الحال 81 کروڑ سے زیادہ رائے دہندے 6 یا 7 مرحلوں میں ووٹ دیں گے۔ 2009ء میں 16 اپریل تا 13 مئی 5 مرحلوں میں رائے دہی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے پروگرام کا شدت سے انتظار کیا جارہا ہے۔ توقع ہے کہ جاریہ ہفتہ کے وسط میں اس کا اعلان کردیا جائے گا۔ انتخابی ضابطہ اخلاق تاریخ اعلان سے نافذ ہوجائے گا۔

الیکشن کمیشن نے قبل از وقت رائے دہی کے امکانات اور اس کے لئے کُل جماعتی اجلاس میں گزشتہ ماہ شدت کی گرمی کا عذر مسترد کردیا ہے۔ آندھرا پردیش میں نئی ریاست تلنگانہ، اوڈیشہ اور سکم کے اسمبلی انتخابات بھی امکان ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے ساتھ منعقد کئے جائیں گے۔ کمیشن کے باوثوق ذرائع نے کہا کہ کمیشن پروگرام کو قطعیت دینے میں مصروف ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ، ریاستی حکومتوں، نیم فوجی فورسس اور ریاستوں کے چیف الکٹورل آفیسرس سے مشاورت پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔ قیاس آرائیاں تھیں کہ انتخابات کے اعلان میں کچھ تاخیر ہوگی، کیونکہ مرکز چند آرڈیننس مخالف کرپشن اور دیگر مسائل پر جاری کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے، تاہم اس کی توثیق نہیں ہوسکی۔ 6 یا 7 مرحلوں میں رائے دہی کے منصوبہ کو قطعیت دی جاچکی ہے۔

ذرائع کے بموجب سپاہیوں سے اعظم ترین استفادہ کی کوشش کی جائے گی۔ پہلے مرحلہ کی رائے دہی توقع ہے کہ نکسلائیٹس زیر اثر ریاستوں اور شمال مشرقی ریاستوں میں منعقد ہوگی۔ پارلیمانی انتخابات میں پہلی بار برقی رائے دہی سے قبل کاغذی رائے دہی کا نظام آزمائشی بنیاد پر متعارف کروایا جارہا ہے۔ مثالی ضابطہ اخلاق اعلامیہ کی تاریخ سے ہی نافذ کردیا جائے گا۔ آئندہ انتخابات میں پارلیمانی حلقہ انتخاب کے امیدوار پہلی بار 70 لاکھ روپئے بڑے شہروں میں خرچ کرسکیں گے۔ اس بار پہلی بار ’’ان میں سے کوئی بھی نہیں‘‘ فقرہ بھی رائے دہی میں شامل کیا جارہا ہے۔ انتخابات میں 12 لاکھ برقی رائے دہی مشینیں استعمال ہوں گی۔ رائے دہی کا عمل تین ماہ میں مکمل ہوگا، لیکن تاریخوں کے اعلان سے یہ مدت صرف چھ ہفتے ہوگی۔