لوک جن شکتی پارٹی کی این ڈی اے میں شمولیت کی خبریں صرف قیاس آرائیاں

نئی دہلی 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام)کانگریس نے آج ایل جے پی کے لوک سبھا انتخابات کیلئے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی خبروں کو ’’خالص قیاس آرائیاں‘‘ قرار دیااور کہا کہ رام ولاد پاسوان پہلے آدمی تھے جنہوں نے گجرات فسادات کے مسئلہ پر این ڈی اے سے ترک تعلق کرلیا تھا۔ مرکزی وزیر منیش تیواری نے کہا کہ اگر کوئی بات ہے تو وہ صرف برسر عام کہی جارہی ہے ان کا فوری رد عمل یہ ہوگا کہ یہ مکمل طور پر خالص قیاس آرائی ہے ۔ پاسوان کے حوالے سے تیواری نے کہا کہ انہوں نے گجرات فسادات کے مسئلہ پر حکومت سے دستبرداری اختیار کرنے کو ترجیح دی تھی۔ یہ سوچنا بھی بہت مشکل ہے کہ ان کا موقف برعکس ہوجائے گا۔ 2002 ء کے واقعات کی ہنوز یکسوئی نہیں ہوئی ہے خاص طور پر متاثرین کو ابھی تک انصاف حاصل نہیں ہوا ہے۔ تیواری نے کہا کہ پاسوان نے این ڈی اے سے اس وقت ترک تعلق کرنے کو ترجیح دی تھی جبکہ دیگر لوگوں کی کثیر تعداد اسی قسم کے اندیشوں کے باوجود این ڈی اے میں برقرار رہنے پر تیار تھے۔ پاسوان کی پارٹی این ڈی اے حکومت کی شراکت دار تھی۔ اس کے باوجود 2002 ء کے گجرات فسادات کے بعد جب نریندر مودی چیف منسٹر تھے ایل جے پی کے صدر نے بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے سے ترک تعلق کرلیا تھا۔

دریں اثناء صدر بی جے پی راجناتھ سنگھ نے رام ولاس پاسوان زیر قیادت لوک جن شکتی پارٹی سے لوک سبھا انتخابات کیلئے اتحاد کے امکانات کے بارے میں غیر واضح موقف اختیار کیا۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بہار میں لوک سبھا انتخابات کیلئے دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد کے امکانات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس کا علم نہیں ہے۔ اگر کوئی اعلان کرنا ہو تو صحافیوں کو اطلاع دیدی جائے گی۔ اس سوال پر کہ کیا بی جے پی ،ایل جے پی کے ساتھ معاہدہ کرنے کے قریب ہے۔انہوں نے فوری کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اس سوال پر کہ کیا بی جے پی اور ایل جے پی کے درمیان بات چیت جاری ہے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ مختلف پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کی جارہی ہے۔ راجناتھ سنگھ کے یہ تبصرے تقریب کے موقع پر علحدہ طور پر منعقدہ پریس کانفرنس میں منظر عام پر آئے جبکہ دلت قائد اُدت راج نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ بہار کے ایک بی جے پی قائد سنجئے پاسوان نے دونوں پارٹیاں اتحاد کے قریب ہیں اور عنقریب اعلان کردیا جائے گا ۔ ایک دلت قائد آج پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں اور دوسرے ایک یا دو دن میں شامل ہوجائیں گے ۔اس طرح بی جے پی میں تین اہم دلت قائدین ہوں گے جو اب تک اس سے باہر تھے۔