لودھا کمیٹی کے حکم کا جائزہ لینے ورکنگ گروپ کی تشکیل کا فیصلہ

ممبئی۔ 19 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آئی پی ایل سٹہ بازی اسکینڈل پر جسٹس آر ایم لودھا کمیٹی کے فیصلہ پر پیدا شدہ بحران کی یکسوئی دباؤ کے شکار بی سی سی آئی نے اس حکم کا جائزہ لینے ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل اور اندرون چھ ہفتہ اپنی سفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی پی ایل گورننگ کونسل کے ایک اہم اجلاس میں ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ارکان نے لودھا کمیٹی کے فیصلہ کے اثرات کا جائزہ بھی لیا۔ اس فیصلہ کے تحت چینائی سوپر کنگس اور راجستھان رائلز کو دو سال تک معطل کیا گیا ہے۔ بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلہ پر مکمل تعمیل کرے گا۔ ورکنگ گروپ کے ارکان کے ناموں کا کل اعلان کیا جائے گا۔ بورڈ نے تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری اپنے اجلاس کے اختتام کے بعد کہا کہ ’’بی سی سی آئی لودھا کمیٹی کے فیصلہ کا احترام کرتا ہے اور اس کے فیصلوں کی پابندی کی جائے گی۔ اس کے ارکان تسلیم کرتے ہیں کہ اس فیصلہ کے اثرات کو سمجھنے کی فوری ضرورت ہے تاکہ ہمارے ملک میں اس کھیل کی اہمیت کو برقرار رکھا جاسکے‘‘۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی پی ایل گورننگ کونسل اپنے چیرمین راجیو شکلا کو ورکنگ گروپ کی تشکیل کا اختیار دیتی ہے۔ گروپ کی سفارشات بی سی سی آئی کی طاقتور ورکنگ کمیٹی کو پیش کی جائیں گی۔

راجیو شکلا نے کہا ہے کہ گروپ کے ارکان کے ناموں کو کل قطعیت دی جائے گی۔ بی سی سی آئی کے صدر جگموہن ڈالمیا نے ناسازی صحت کے سبب اجلاس میں سرکت نہیں کرسکے۔ اجئے شرکے ، جیوتر آدتیہ سندھیا اور روی شاستری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اجلاس میں حصہ لیا۔ شکلا نے آج کے اجلاس کی تفصیلات کا انکشاف سے انکار کردیا اور سی ایس کے اور آر آر کو آئی پی ایل سے خارج کرنے کیلئے بی سی سی آئی کے سابق صدر ششانک منوہر کے مطالبہ کو مسترد کردیا۔ راجیو شکلا نے کہا کہ ’’ہم اس اجلاس کی تفصیلات کا انکشاف نہیں کرسکے۔ ایک ذیلی گروپ تشکیل دیا گیا ہے جو اپنی سفارشات پیش کرے گا۔ سپریم کورٹ نے اس (آئی پی ایل اسکینڈل) پر غور کیا ہے اور اپنا فیصلہ دیا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ اب اس پر کسی کے تبصرہ کی کوئی ضرورت باقی ہے‘‘۔ واضح رہے کہ لودھا کمیٹی نے آئی پی ایل کی دو اہم ٹیموں سی ایس کے کے سابق ٹیم پرنسپال گروناتھ میاپن اور راجستھان رائلز کے معاون مالک راج کندرا پر تاحیات پابندی عائد کی ہے۔ جسٹس لودھا نے کہا کہ بی سی سی آئی کو ان دونوں ٹیموں کے اخراج کا اختیار حاصل ہے۔