یلاریڈی۔29اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)منڈل لنگم پیٹ تحصیل آفس میں مہربند کر کے رکھے گئے پٹہ پاس بکس غائب کردیئے گئے ۔ گذشتہ سال اکٹوبر میں تب کے جوائنٹ کلٹر مسٹر ہرشا وردھن نے تقریباً 200پاس بکس اور کچھ ضروری کاغذات کو تب کے لنگم پیٹ وی آر او کشا ریڈی کے روم سے برآمد کرتے ہوئے مہربند کردیا گیا تھا اور ان پاس بکس کو لنگم پیٹ تحصیل آفس پر محفوظ رکھا گیا تھا جس کو سیل کھول کر دیکھنے پر اس میںصرف 24پاس بکس باقی رہے جس پر ریونیو عہدیدار ‘ مختلف مواضات کے کسانوں نے حیرت کا اظہار کیا ۔ تحصیل آفس سے کثرت سے پاس بکس غائب ہونے پر کئی شبہات پیدا ہورہے ہیں ۔ لالچ میں آکر ہی ایک دو ریونیو عہدیدار ہی آفس سے پاس بکس غائب کرنے کے الزامات آرہے ہیں۔ نقلی پاس بس کے اسکینڈل میں تب کے تحصیلدار ٹی آر اوما‘ وی آر او کشٹا ریڈی کو ضلع کلکٹر نے معطل کردیا تھا ۔ اس معاملہ میں ملوث اور کچھ افراد پر ریاستی ہائی کوارٹر میں مقدمہ چل رہا ہے اس لئے مہربند کئے گئے نقلی پاس بکس کو غائب کر کے ریونیو عہدیداروں کو راحت پہنچانے کیلئے یہ کام انجام دیا گیا ۔ نہیں تو لالچ میں آکر نقلی پاس بکس فروخت کردیئے گئے ۔ موجودہ تحصیلدار سالم بن یحییٰ نے بتایا کہ اس تعلق سے ضلع کلکٹر اور کاماریڈی آر ڈی او کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا ۔ تحصیلدار نے بتایا کہ میں ابھی نیا نیا منڈل کو آیا ہوں مجھے اس تعلق سے کوئی عل نہیں ہے ۔ منڈل لنگم پیٹ کے آئلاپور موضع کے سائی کمار نامی فرد کے گھر سے سات پاس بکس ضبط کرلئے گئے ۔ وی آر او روی کمار نے مزید بتایا کہ سائی کمار کے گھر پاس بکس ہونے کی اطلاع پر جاکر چھان بین کرنے سے پاس بکس ہاتھ لگے جس میں کاشیا مستاپور ‘ راجیا شرط پلی ‘ روکی بائی ۔لکشمی ۔ اسال سائیلو لنگم پیٹ ‘ آگمیا ۔ سایووا ‘ آئلاپور کے پاس بکس ضبط کئے گئے جس کو تحصیلدار کے حوالے کردیا گیا ۔ چار مواضعات سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے پاس بکس اس طرح ہاتھ آنے پر مختلف شکوک شبہات پیدا ہورہے ہیں ۔ سائی کمار ماضی میں آئی او بی بینک میں پیروی کرتے ہوئے مختلف افراد کو قرض دلانے کا کام کرتا تھا ‘ اسی لئے اس کے ہاں پاس بکس دستیاب ہونے کی مقامی افراد بات کررہے ہیں ۔ کچھ بھی ہوایک سال پہلے اسی معاملہ میں تحصیلدار ‘ وی آر او کو معطل کیا گیا تھا اور ان کے خلاف مہر بند کئے گئے پاس بکس غائب ہونا معمولی بات نہیں ‘ اس کے پیچھے خود کوئی نہ کوئی ریونیو عملہ اپنا کھیل کھیل رہا ہے ۔ اس معاملہ کی مکمل تحقیقات ہونا ضروری ہے ۔