لنگر حوض دوہرے قتل کا معمہ حل ‘ بلدیہ کا جاروب کش گرفتار

حیدرآباد ۔ /29 جنوری (سیاست نیوز) ٹاسک فورس پولیس نے لنگر حوض دوہرے قتل کے معمہ کو حل کرلیا اور ایک جی ایچ ایم سی جاروب کش کو گرفتار کرلیا ۔ جادو سکھانے کے بہانے قاتل نے دونوں خواتین کو اپنا نشانہ بنایا تھا ۔ پولیس کمشنر انجنی کمار نے کہا کہ 50 سالہ یادماں اور 45 سالہ سمترا ساکن میرپیٹ بالاپور کی نعشیں لنگر حوض موسیٰ ندی سے برآمد ہوئی تھی ۔ خواتین کے سر پر گہرا زخم تھا اور پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا اور خاطیوں کا پتہ لگانے کیلئے ٹاسک فورس کو ذمہ داری دی گئی ۔ پولیس نے اس ضمن میں تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے مختلف زاویے سے تحقیقات کرتے ہوئے 34 سالہ انکوری گری عرف گری اماں ساکن پیٹلہ برج چارمینار اکثر دھاتونگر کنچن باغ میں واقع سیندھی کمپاؤنڈ میں سیندھی پیا کرتا تھا جہاں پر اس کی ملاقات 50 سالہ یادماں عرف راملماں اور 45 سالہ سمترا ساکن ایودھیا نگر عمیرپیٹ سے ہوئی تھی ۔ سیندھی پینے کے دوران گری اکثر خواتین کو اپنے فون پر جادو سکھانے کے ویڈیوز دکھایا کرتا تھا اور خود کو ایک پجاری ظاہر کیا کرتا تھا ۔ مذکورہ خواتین نے جاد سیکھنے کی غرض سے /21 جنوری کو انکوری گری کے ساتھ بذریعہ آٹو موسیٰ ندی عطاپور پہونچے ۔ تینوں نے موسیٰ ندی کے کنارے سیندھی پی اور بعد ازاں گری نے خواتین کو اپنے منہ پر ہلدی لگانے کیلئے کہا ۔ دونوں خواتین نشہ میں تھی اور اس نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان پر اچانک وزنی پتھر سے وار کردیا جس کے نتیجہ میں دونوں گرپڑیں ۔ گری نے فوری ان کے گلے اور کان سے طلائی زیورات اڑا لئے اور ایک خاتون کا موبائیل فون بھی اپنے ساتھ رکھ لیا ۔ گری نے دونوں خواتین کا قتل کرنے کے بعد ان کے سر پر دوبارہ وزنی پتھر ڈالکر نعشوں کو موسیٰ ندی میں پھینک دیا ۔ انجنی کمار نے بتایا کہ رام سنگھ پورہ کاروان کے مقامی کاشتکار سندر سنگھ نے نعشوں کو موسیٰ ندی میں پائے جانے پر پولیس کو اطلاع دی تھی ۔ گرفتار ملزم کے قبضے سے مسروقہ مال برآمد کرلیا اور اسے عدالت میں پیش کرتے ہوئے جیل بھیج دیا ۔