للت گیٹ پر وزیر اعظم کی خاموشی کے خلاف فلک شگاف نعرے

نئی دہلی ۔ 29 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : عام آدمی پارٹی نے آج بی جے پی کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے مرکزی وزراء سشما سوراج ، سمرتی ایرانی اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور مختلف تنازعات میں پھنسی ان خواتین کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا ۔ پارٹی کی محاذی تنظیموں سے وابستہ سینکڑوں کارکنوں نے آج جنترمنتر پر مظاہرہ کیا ۔ جہاں سے ایک ریالی کی شکل میں پارلیمنٹ کی سمت پیشقدمی کی لیکن پولیس نے انہیں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے قریب روک دیا ۔ عاپ دہلی کنوینر دلیپ پانڈے کی زیر قیادت احتجاجیوں نے 2 مرکزی وزراء اور مہاراشٹرا کی ایک وزیر پنکجہ منڈے جو کہ 200 کروڑ کے مبینہ اسکام میں ملوث ہے کے خلاف نعرے بلند کئے ۔ انہوں نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وسندھرا راجے نے 110 ارکان اسمبلی کو اپنا ہمنوا بناکر طاقت کا مظاہرہ کیا ہے جس کے باعث نریندر مودی نے خاموشی اختیار کرلی ہے ۔ مسٹر دلیپ پانڈے نے بتایا کہ وزیر اعظم کی خاموشی ایک مجبوری بن گئی ہے کیوں کہ چیف منسٹر راجستھان نے اپنی طاقت کو مضبوط کرلیا ہے جس کے باعث نریندر مودی خوفزدہ ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نریندر مودی کی بے عملی کے لیے بی جے پی کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔ جیسا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی خاموشی سے کانگریس کو خمیازہ بھگتنا پڑا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر وزیر اعظم نے متنازعہ وزراء کے استعفیٰ کو یقینی نہیں بنایا تو ملک کے عوام یہ تصور کریں گے کہ وہ اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں ۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے وسندھرا راجہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مفرور للت مودی کی اعانت کر کے انہوں نے قوم سے غداری کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سشماج سوراج نے للت مودی کے حق میں سفارش کی تھی کیوں کہ وہ اپنے آپ کو ماورائے دستور سمجھتی ہیں ۔ لہذا انہیں اپنے عہدہ پر برقرار رہنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔ اس موقع پر احتجاجیوں نے فلک شگاف نعرے نریندر مودی ۔ للت مودی ۔ بھائی بھائی ، مودی جی منہ تو کھولو اور بھرشٹاچار ( کرپشن ) پر کچھ تو بولو ، بلند کئے ۔ احتجاجی مظاہرہ میں عام آدمی پارٹی کے متعدد قائدین بشمول ارکان اسمبلی سوروپ بھردواج اور الکالامبا نے حصہ لیا ۔ مسٹر بھردواج نے کہا کہ داغدار وزراء کے استعفیٰ تک ان کی پارٹی احتجاج کرتے رہے گی ۔ پارٹی قائدین کو والینٹرس سے بار بار یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ پولیس کے ساتھ بحث و تکرار نہ کریں ۔ جب کہ پولیس نے 4 احتجاجیوں کو حراست میں لے لیا تھا ۔ انہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا تاہم ایک والینٹر کی صحت اچانک بگڑجانے پر دواخانہ میں شریک کروادیا گیا ۔ واضح رہے کہ جعلی ڈگری کیس میں دہلی کے سابقہ وزیر قانون جتندر سنگھ تومر کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی بی جے پی اور مرکز کے خلاف جارحانہ موقف اختیار کرلی ہے اور جیسا کو تیسا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر سمرتی ایرانی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے جو کہ اپنی تعلیمی قابلیت کے بارے میں غلط اطلاعات فراہم کرتے ہوئے تنازعہ میں پھنس گئی ہیں ۔ عاپ نے گذشتہ مہینہ سشما سوراج اور سمرتی ایرانی کی قیام گاہوں کے روبرو احتجاج بھی کیا تھا اور اب للت گیٹ میں ماخوذ سشما سوراج اور وسندھرا راجے کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کردی ہے ۔۔