لطائف

٭ ملزم نے وکیل سے کہا: کوشش کرنا کہ مجھے عمر قید ہو جائے، مگر سزائے موت نہ ہو۔وکیل : تم فکر نہ کرو۔کیس کے بعد ملزم نے پوچھا: کیا ہوا؟۔وکیل: بڑی مشکل سے عمر قید ہوئی ہے، ورنہ عدالت تو رہا کررہی تھی۔
٭ کرائے کے مکان کے باہر بورڈ لگا ہوا تھا کہ یہ مکان صرف ان لوگوں کو دیا جائے گا، جن کے بچے نہیں ہوں گے، بورڈ دیکھ کر ایک بچہ مالک مکان کے پاس آیا۔ کہنے لگا: یہ مکان مجھے دے دیں کیونکہ میری کوئی اولاد نہیں ہیں، البتہ دو ماں باپ ہیں۔
٭ تین بیوقوف ایک موٹر سائیکل پر جارہے تھے۔ یہ دیکھ کر ٹریفک پولیس کے اہلکار نے رکنے کا اشارہ کیا۔ بے وقوف موٹر سائیکل روکے بغیر بولا: پاگل ہوگئے ہو کیا تم کہاں بیٹھو گے؟
٭ ایک لڑکے نے پانچ لاکھ کا پرندہ جو چالیس زبانیں بولتا تھا، اپنے دوست کو تحفے میں دیا۔اگلے روز لڑکے نے پوچھا: تحفہ کیسا لگا؟دوست : بہت لذیذ۔
٭شوہر: میری امی آرہی ہیں کچھ بنالو۔بیوی نے منہ بنالیا۔ کچھ عرصے بعد بیوی: میری امی آرہی ہیں جلدی سے کچھ لے آؤ۔شوہر رکشہ لے آیا۔
٭ اُردو کے استاد : کوئی اچھا سا شعر سناؤ ۔شاگرد:
جگر کا خون چوس لیتا ہے، امتحان کا زمانہ
کبھی سہ ماہی کبھی نو ماہی کبھی سالانہ
٭ استاد نے طالب علموں کو ابتدائی طبی امداد پر ایک لمبا چوڑا لیکچر دے کر پوچھا: فرض کرو میں اسکول آرہا ہوں، باہر کوئی شخص مجھے مکا مار کر گرا دے، میرا سر کسی چیز سے ٹکرائے اور میں وہیں گر جاؤں تو تم کیا کروگے؟سب لڑکے خاموش رہے لیکن کلاس کے ایک کونے سے مدھم سی آواز آئی۔ جناب ہم چھٹی کرلیں گے۔
٭ ایک عورت نے اپنے طوطے کو بولنا سکھایا اور اسے ایسی تربیت دی کہ وہ عورت کے گھر کے مختلف کاموں کے سلسلے میں آنے والوں کے معاملات طئے کرنے لگا۔ ایک دن کوئلے والا کوئلہ دینے آیا۔ طوطے نے اس سے کہا: ہمیں دس بوریاں دیں، کوئلے والا 9 بوریاں دے کر بولا۔ تم ایک ذہین پرندے ہو، تب ہی بولنا سیکھ گئے۔طوطے نے جواب دیا: تم ٹھیک کہتے ہو لیکن مجھے گنتی بھی آتی ہے، دسویں بوری بھی لے آؤ۔