لطائف

٭ میں شرط لگاتا ہوں کہ تم خرگوش کو نہیں مارسکتے ۔ ایک دوست نے دوسرے سے کہا جو بیوقوف تھا ۔ بیوقوف دوست ’’ تم نے یہ اندازہ کیسے کرلیا ؟ ‘‘ ۔ پہلا دوست ’’ کیونکہ تمہاری بندوق میں گولی نہیں ہے ۔ ‘‘ بیوقوف ’’ یہ تو ہمیں معلوم ہے مگر خرگوش کو تو معلوم نہیں ‘‘ ۔
٭ استاد نے کلاس میں سوال کیا ’’ بچو ! کسی نے ہاتھی کا گوشت کھایا ہے ؟ ‘‘ ایک بچے نے ہاتھ اُٹھادیا ۔ استاد ’’ خوب ! ذرا بتاو اس کی ہڈیوں کا کیا کرتے ہیں ؟ ‘‘ بچے نے فوراً کھڑے ہو کر جواب دیا ’’ وہ ایک خالی پلیٹ میں ڈالتے جاتے ہیں ‘‘ ۔
٭ فقیر ( لڑکے سے ) ’’ ایک روپئے کا سوال ہے بابا ‘‘ ۔ لڑکا ’’ میں حساب میں کمزور ہوں ‘‘ ۔
٭ ایک سیاح پیراکی کیلئے ساحل سمندر پہنچا ۔ اس نے پانی میں پیر ڈالا تو پانی بہت ٹھنڈا تھا ۔ سیاح نے فوراً پیر باہر نکالا اور ساحلی ریستوران میں آیا ۔ بیرے سے کہا ’’ میرے لئے جلدی سے ایک کپ کافی لے آؤ ‘’ ۔ بیرا کافی لایا اور پوچھا ’’ چینی کتنی پسند کریں گے جناب ‘‘ ۔ سیاح نے جواب دیا’’ چینی ڈالویا نہ ڈالو ، مجھے تو گرم کافی اپنے پیر پر ڈالنی ہے ‘‘ ۔
٭ کرایہ دار ( مالک مکان سے ) دیکھئے جناب مکان کی ساری چھتیں ٹپک رہی ہیں کمروں میں ، برآمدے میں ، آنگن میں سب جگہ پانی بھرا ہوا ہے ۔ میری مرغیاں ڈوبی جارہی ہیں ‘‘ ۔ مالک مکان ’’ مگر جناب آپ بطخیں کیوں نہیں پال لیتے ‘‘ ۔
٭ استاد ( شاگرد سے ) ’’ فٹ بال کھیلنے والے کوفٹ بالر کہتے ہیں اور کرکٹ کھیلنے والے کو کرکٹر کہتے ہیں ’’ ذرا یہ بتاو کہ ہاکی کھیلنے والے کو کیا کہتے ہیں ؟ ‘‘ شاگرد ’’ جناب … ہاکر ‘‘ ۔
٭ استاد ( شاگرد سے ) ’’ بتاو ریاضی کسے کہتے ہیں ؟ ‘‘ شاگرد ’’ جناب ریاض کی بیوی کو ریاضی کہتے ہیں ‘‘ ۔ استاد طیش میں آکر دوسرے شاگرد سے ’’ بتاو انگریزی کسے کہتے ہیں ؟ ‘‘ دوسرا شاگرد ’’ جناب ! انگریز کی بیوی کو انگریزی کہتے ہیں ‘‘ ۔
٭٭    ٭    ٭٭