لشکر طیبہ کا رکن شیخ عبدالنعیم کی حیدرآباد میں عدالتی تحویل

تہاڑ جیل سے حیدرآباد منتقلی کے دوران سخت سیکوریٹی ، ملزم پر دیگر مقدمات بھی زیر دوران
حیدرآباد ۔ /7 ستمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے لشکر طیبہ کے مبینہ رکن شیخ عبدالنعیم عرف سمیر کو سخت سیکوریٹی کے درمیان آج تہاڑ جیل سے شہرحیدرآباد منتقل کیا۔ نعیم کو نامپلی کریمنل کورٹ میں پیش کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دیدیا گیا۔ سال 2007 ء میں پیش آئے مکہ مسجد بم دھماکہ کیس کے بعد حیدرآباد پولیس نے دھماکہ کے سلسلہ میں نعیم کی پہلی گرفتاری تھی اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے شہر میں 10 کیلو آر ڈی ایکس منتقل کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں پولیس نے یہ بھی کہا تھا کہ نعیم حیدرآباد سے فرضی شناخت پر پاسپورٹ حاصل کرنا چاہتا تھا۔ شیخ عبدالنعیم کے خلاف سی سی ایس میں درج کردہ مقدمہ جس کا کرائم نمبر 100/2007 ہے کی تحقیقات کے سلسلے میں پی ٹی وارنٹ پر شہر لایا گیا ہے ۔ عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد نعیم کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں دیدیا ۔ اس سلسلہ میں حیدرآباد پولیس نے اورنگ آباد جالنہ کے شعیب جاگیردار اور اس کے رشتہ دار سید عمران خان کو بھی گرفتار کیا تھا لیکن عدالت نے دونوں کو باعزت بری کردیا تھا جبکہ نعیم کے کیس کی سماعت زیرالتواء ہے۔ سابق میں یہاں کی ایک عدالت نے نعیم کو مجرمانہ سازش کے دو مقدمات میں بری کردیا تھا۔ نعیم کو این آئی اے پولیس نے گزشتہ سال نومبر میں اترپردیش میں گرفتارکرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کا تعلق دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے ہے۔