بیروت ۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لبنان میں ہوئے عام انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے والا ہے تاہم اس بات کو یقینی سمجھا جارہا ہیکہ ملک میں گذشتہ 10 سالوں کے دوران منعقد کئے گئے پہلے عام انتخابات میں ایران کی تائید والی حزب اللہ ایک اہم کامیاب پارٹی کے طور پر سامنے آئے گی حالانکہ رائے دہی کا تناسب بہت ہی کم یعنی صرف 49.2 فیصد رہا اور لبنان میں سیول سوسائٹی تحریک کے ابھرنے سے یہ توقعات کی جارہی ہیں کہ لبنان کے بعض ’’اصلاح پسندوں‘‘ کو بھی پارلیمنٹ میں دوچار نشستیں مل جائیں گی۔ 128 نشستی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کی نشستوں میں شاید اضافہ نہ ہو تاہم ماقبل انتخابات انہوں نے جو حکمت عملی اختیار کی ہے اس کی وجہ سے حزب اللہ کے حلیفوں میں اضافہ ہورہا ہے جو کسی بھی نوعیت کے سیاسی چیلنجس کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں حریفوں کی صف میں انتشار کی وجہ سے بھی حزب اللہ کو فائدہ ہوگا جن میں وزیراعظم سعد حریری کی سنی اجارہ داری والی فیوچر موومنٹ بھی انتخابات میں ناکام ہونے والی سب سے بڑی پارٹی ہوگی۔