لاکھوں افراد کو انصاف کیلئے عدلیہ سے اُمیدیں

یوم جمہوریہ تقریب سے کارگزار چیف جسٹس رمیش رنگاناتھن کا خطاب

حیدرآباد۔26جنوری(سیاست نیوز) کارگذار چیف جسٹس حیدرآباد ہائی کورٹ جسٹس رمیش رنگاناتھن نے حیدرآباد ہائی کورٹ میں 68ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی انجام دی ۔ حیدرآباد ہائی کورٹ میں منعقدہ یوم جمہوریہ تقریب سے خطاب کے دوران جسٹس رمیش رنگاناتھن نے ملک میں نظام عدلیہ سے عوام کی توقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حصول انصاف اور مسائل کے حل کے لئے ایسے لاکھوں افراد جن کی کوئی آواز نہیں ہے وہ آج بھی عدلیہ سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں تاکہ ان کے مسائل حل ہوں اور انہیں انصاف مل سکے۔جسٹس رمیش رنگاناتھن نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ عدلیہ سے خواتین کی وابستگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور حیدرآباد ہائی کورٹ میں قیام عدالت سے اب تک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 3خاتون ججس موجود ہیں۔ کارگذار چیف جسٹس نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ خواتین ماہر وکلاء بننے لگی ہیں اور نظام عدلیہ سے وابستہ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25پرنسپل ڈسٹرکٹ ججس میں 12خواتین موجود ہیں اور23فیصد ڈسٹرکٹ ججس کے عہدوں پر خواتین فائز ہیں۔ اسی طرح 28فیصد سینئر سیول ججس خاتون ہیں اور جونیئر سیول ججس میں خواتین 47فیصد ہو چکی ہیں۔مسٹر جی موہن راؤ صدر تلنگانہ ہائی کورٹ اسوسیشن نے اس تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد بھی عدلیہ تقسیم نہیں ہوئی ہے لیکن تلنگانہ میں نئے اضلاع کی تشکیل کے بعد ضلع عدالتوں کے قیام کا مسئلہ پیش کیا ۔ مسٹر سی ناگیشور راؤ صدر آندھرا پردیش ہائی کورٹ ایڈوکیٹس اسوسیشن نے بھی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ عدلیہ میں ججس کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے ذریعہ انصاف رسانی کے عمل میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔