دوبئی۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) ابوظہبی پولیس نے دو ماہ سے لاپتہ ایک ہندوستانی تارک وطن کی نعش کو بالآخر سمندر سے نکالا۔ کیرالا کے ساکن محی الدین گزشتہ پانچ سال سے یو اے ای میں برسرکار تھے۔ روزنامہ ’’خلیج ٹائمس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق محی الدین کی ملازمت مارچ میں حتم ہوگئی تھی کیونکہ اس کے جاب ویزا کی مدت ختم ہوچکی تھی اور اس کے بعد پیٹ پالنے کیلئے محی الدین کو جو بھی کام ملا، اس نے وہ کام کرنا شروع کردیا۔ اس دوران محی الدین کے رشتہ داروں اور دوستوں کو یہ محسوس ہی نہیں ہوا کہ اس پر کیا بیت رہی ہے۔ دریں اثناء اس کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ محی الدین سے آخری بار اس نے رمضان المبارک میں بات چیت کی تھی۔ محی الدین کو فون کرنے کی عادت نہیں تھی، اس لئے دوست احباب اور رشتہ دار اور اس کے فون نہ کرنے پر فکرمند نہیں ہوتے تھے۔ اتوار کے روز مجھے ایک کال موصول ہوئی جس میں ایک نعش کی شناحت کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ میں مردہ خانہ گیا اور نعش کو پہچان لیا کیونکہ وہ محی الدین کی نعش تھی۔ مذکورہ رشتہ دار البتہ محی الدین کے پاسپورٹ کو ڈھونڈ نکالنے میں مددگار ثابت نہیں ہوا کیونکہ وہ خود بھی نہیں جانتا تھا کہ محی الدین گزشتہ دو ماہ سے کہاں مقیم ہے۔ محی الدین کی موت کس طرح ہوئی، اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ دریں اثناء نعش کو ضابطہ کی کارروائی کے بعد کیرالا روانہ کیا جائے گا۔ گزشتہ ماہ بھی یہاں کیرالا کا ہی ایک اور شہری جبار ایک ہفتہ تک لاپتہ رہنے کے بعد مردہ دستیاب ہوا تھا۔