لاپتہ طیارہ کی تلاش میں کوئی پیشرفت نہیں

پرتھ۔ 30؍جنوری (سیاست ڈاٹ کام)۔ حادثہ کا شکار لاپتہ ملائیشیائی جیٹ طیارہ کی تلاش آج بھی جاری رہی۔ 10 طیارے، 8 بحری جہاز بحر ہند کے علاقہ میں نئے تحقیقاتی علاقہ میں طلایہ گردی کرتے رہے، کیونکہ یہاں چند اشیاء نظر آرہی تھیں جن پر لاپتہ طیارہ کا ملبہ ہونے کا شبہ کیا جارہا تھا۔ ان تمام نے ایک لاکھ 32 ہزار مربع کیلو میٹر علاقہ کی تلاشی لی تھی۔ طیارہ میں چند اشیاء نظر آنے کی اطلاع دی تھی۔ ایک چینی اور ایک آسٹریلیائی بحری جہاز ملبہ کو تلاش کرنے سے قاصر رہے۔ نئی تحقیق کا آج پہلا دن تھا جس کے دوران پرتھ کے مغرب میں 18,500 کیلو میٹر کے فاصلہ پر تحقیقات کی گئیں، لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ چین کے طلایہ گرد بحری جہاز ہائیکسن۔01 اور آسٹریلیائی بحری جہاز H ماس دونوں بھی کوئی بھی شئے سمندر سے حاصل کرنے میں ناکام رہے جس پر لاپتہ طیارہ کا ملبہ ہونے کا شبہ کیا جاسکتا۔ امکان ہے کہ ہوسٹن مشترکہ رابطہ مرکز کی تحقیقات کی قیادت کرے گا۔

یہ مرکز پرتھ میں واقع ہے اور حکومت آسٹریلیا کی مدد سے لاپتہ طیارہ کی تلاش میں مصروف ہے۔ 10 طیارے 3 لاکھ 19 ہزار مربع کیلو میٹر علاقہ میں طلایہ گردی کریں گے۔ تلاش کے علاقہ میں موسم کے ابتر ہوجانے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ ہلکی بوچھار اور نچلی سطح پر بادل تیرتے نظر آرہے ہیں، حالانکہ تلاش کی کارروائیاں جاری رہنے کی توقع ہے۔ آج بعد ازاں دن میں 8 مزید بحری جہاز تلاش میں شامل ہوجائیں گے۔ تمام بحری جہاز لاپتہ طیارہ کے ملبہ کی شناخت اور ان کے مقام کا پتہ لگانے کی کوشش کریں گے۔ سرکاری عہدیداروں کے بموجب نیا علاقہ سابقہ تلاشی کے علاقہ کے شمال مشرق میں 1100 مربع کیلو میٹر رقبہ کا علاقہ ہے۔ ایک جنگی بحری جہاز نے جو بلیک باکس کا پتہ چلانے والے آلہ سے آراستہ ہے، آسٹریلیا سے روانہ ہوچکا ہے تاکہ لاپتہ ملائیشیائی جیٹ طیارہ کے بلیک باکس کا بحر ہند کے علاقہ میں پتہ چلاسکے۔ لاپتہ طیارہ میں سوار افراد کے بارے میں ہنوز کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ طیارہ کے لاپتہ ہونے کے تین ہفتے بعد بلیک باکس کو تلاش کرنے کے لئے آسٹریلیا کا بحری جہاز روانہ ہورہا ہے۔

چین کے 29 ارکان خاندان نے حکومت ملائیشیاء سے اپنے رشتہ داروں کے حشر کے بارے میں سوالات کئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ انھیں درست جواب حاصل ہوجائے، لیکن حکومت ملائیشیاء قطعیت کے ساتھ کچھ کہنے سے قاصر ہے۔ طیارہ کے جملہ 227 مسافروں میں دو تہائی تعداد چینیوں کی تھی۔ آسٹریلیائی بحریہ کے جہاز کے بموجب تلاش کا کام مزید تین تا چار دن جاری رہے گا۔ آسٹریلیا کے مغرب میں پولینڈ کے بحری جہاز نے 1850 مربع کیلر میٹر میں تلاش کا کام انجام دیا ہے۔ چین اور آسٹریلیا کے بحری جہازوں نے سمندر میں بعض اشیاء تیرتی ہوئی دیکھی تھیں اور انھیں شبہ تھا کہ یہ لاپتہ ہونے والی طیارہ کا ملبہ ہے، لیکن ان کے شبہ کی توثیق نہیں ہوسکی اور آج یہ اشیاء بھی نظر نہیں آرہی ہیں۔