لال دروازہ کو ہرا کردینے کی تقریر اکبر اویسی کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت

حیدرآباد۔/30مئی( سیاست نیوز) 2004 عام انتخابات کے دوران ’ لال دروازہ کو ہرا دروازہ ‘ بنادینے والی تقریر کرنے والے مجلسی رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی کے خلاف فوجداری کارروائی چلانے کیلئے محکمہ قانون نے سٹی پولیس کو اجازت دے دی ہے۔ تفصیلات کے بموجب 2 اپریل 2004 میں چندرائن گٹہ میں واقع گرانڈ سرکل ہوٹل کے قریب منعقدہ جلسہ سے خطاب میںاکبر الدین اویسی نے اپنی تقریر میںادعا کیا تھا کہ وہ لال دروازہ کو ہرا دروازہ بنادیں گے۔ اس تقریر کا ازخود نوٹ لے کر چندرائن گٹہ پولیس کے اسوقت کے سب انسپکٹر اشوک کمار نے ایک مقدمہ جس کا کرائم نمبر 77/2004، دفعہ 153(A)( دونوں فرقوں کے درمیان منافرت پھیلانا)، 188 اور 125 آر پی ایکٹ کے تحت درج کیا تھا ۔

بتایا جاتا ہیکہ رکن اسمبلی نے اس کیس میں ضمانت حاصل کی تھی۔ 26جون سال 2004ء کو حیدرآباد سٹی پولیس نے محکمہ قانون کو مکتوب روانہ کیا تھا جس میں اکبر الدین اویسی کے خلاف 153(A) دفعہ کے تحت فوجداری کارروائی چلانے کی اجازت طلب کی تھی۔دس سال کے طویل عرصہ کے بعد حکومت کی جانب سے ایک جی او جس کا نمبر754ہے آج جاری کیا گیا۔ اس جی او کے تحت محکمہ قانون نے حیدرآباد سٹی پولیس کو اکبر الدین اویسی کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ مذکورہ دفعہ کے تحت پولیس کو ملزم کے خلاف حکومت سے فوجداری کارروائی چلانے کیلئے اجازت ضروری ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مجلسی رکن اسمبلی کے خلاف عنقریب چارج شیٹ داخل کی جائے گی اور بیرونی دورہ سے واپسی کے بعد ان سے تفتیش بھی کی جاسکتی ہے۔