نارائن پیٹ ڈی ایس پی مسٹر مہیش کا عزم
نارائن پیٹ /2 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) 28 فروری کو مسٹر مہیش نے ڈی ایس پی نارائن پیٹ کی حیثیت سے اپنے عہدہ کا جائزہ حاصل کیا۔ جناب مجاہد صدیقی نامہ نگار سیاست نے دفتر ڈی ایس پی میں ان سے ملاقات کی اور امن و امان کے قیام کے سلسلے میں استفسار کیا۔ مسٹر مہیش کا تقرر 1989ء میں بحیثیت سب انسپکٹر آف پولیس ضلع ورنگل کے مقام پرکال میں عمل میں آیا۔ انھوں نے بتایا کہ وہ ہنمکنڈہ کے متوطن ہیں۔ ڈگری امتحانات 1986ء میں اور پوسٹ گریجویٹ امتحان 1988ء میں مکمل کیا۔ بحیثیت سرکل انسپکٹر آف پولیس پدا پلی، جگتیال اور سری رام پور میں خدمات انجام دے چکے ہیں، جب کہ گدوال میں ڈی ایس پی کے طورپر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ نامہ نگار کے استفسار پر کہ عام طورپر نارائن پیٹ کو پولیس حلقوں میں ایک حساس علاقہ مانا جاتا ہے، اس کی وجوہات کیا ہیں؟۔ انھوں نے کہا کہ نارائن پیٹ کے عوام امن پسند ہیں، مگر مفادات حاصلہ علاقہ کو حساس بنانے کی کوشش کی ہے،
جس میں وہ ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے۔ لاء اینڈ آرڈر کی برقراری ان کی ترحیح ہے۔ مسٹر مہیش نے کہا کہ میری یہ ذاتی رائے ہے کہ جو لوگ خدا پر یقین رکھتے ہیں، وہ کبھی فساد نہیں برپا کرتے اور نہ ہی معاشرہ کے بگاڑ کا سبب بنتے ہیں۔ مجاہد صدیقی نے پوچھا کہ عوام کو امن کے قیام میں کیا رول ادا کرنا چاہئے؟۔ جس کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ بعض اوقات نادان نوجوانوں کی جانب سے کوئی غلطی سرزد ہو جاتی ہے، لہذا معاشرہ کے بزرگوں اور ذی شعور افراد کو چاہئے کہ ایسے معاملات کو بیٹھ کر سلجھائیں اور نقص امن کی کوششوں کا ازالہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ بحیثیت انسان ایک دوسرے کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے بہت دوست مسلم ہیں، رمضان اور عید وغیرہ کے موقع پر وہ ہمیشہ کھانا مسلم دوستوں کے گھر کھاتے ہیں۔ انھوں نے روزنامہ سیاست کے ذریعہ عوام کو مشورہ دیا کہ وہ آپس میں مل جل کر رہیں اور امن کے قیام میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔