نئی دہلی 26 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کارگل جنگ کے 15 سال کی تکمیل پر وزیر دفاع مسٹر ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت ‘ قومی جنگی یادگار کی تعمیر کیلئے مقام کا جلد تعین کریگی ۔ 1999 کی کارگل جنگ کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد وزیر دفاع نے کہا کہ وہ بہت جلد دہلی میں انڈیا گیٹ کامپلکس کے قریب پرنسیس پارک علاقہ کا فوج کے تینوں شعبوں کے سربراہان کے ساتھ دورہ کرینگے اور جنگی یاد گار کی تعمیر کے سلسلہ میں کوئی مناسب فیصلہ کیا جائیگا ۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ جنگی یاد گار کیلئے یہ ضروری ہے کہ ان تمام شہیدوں کے نام اس پر تحریر کئے جائیں جنہوں نے ملک کیلئے اپنی جان قربان کردی تھی ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ پرنسیس پارک ہی بہتر ہوسکتا ہے کیونکہ یہاں بہت بڑا علاقہ ہے اور یہاں حالات بھی بہتر ہیں ۔ اس علاقہ کا انتخاب ہوسکتا ہے ۔ ہم ایک یا دو دن میں اس مقام کا دورہ کرتے ہوئے فوج کے تینوں شعبوں کے سربراہوں کے ساتھ مل کر کوئی مناسب فیصلہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اس یادگار کی تعمیر کیلئے کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ یہاں ایک عظیم جنگی یادگار کے علاوہ ایک جنگی میوزیم بھی تعمیر کیا جائے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پرنسیس پارک کے مقام پر ہی ایک جنگی میوزیم بھی بنایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں وسیع زمین دستیاب ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ زمین جنگ میوزیم کیلئے مناسب رہے گی ۔ جیسے ہی تفصیلات کو قطعیت دی جائیگی تمام متعلقہ شعبہ جات سے اس کی منظوری حاصل کرلی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اصولی طور پر ایسا ہوسکتا ہے اور اس کو مکمل کرنے کیلئے کچھ وقت درکار ہوگا ۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ حکومت نے یادگار جنگ اور جنگی میوزیم کی تعمیر کیلئے 100 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں اور اس کے علاوہ بھی کچھ فنڈز درکار ہونگے تو حکومت اسے فراہم کریگی ۔انہوں نے پاکستان کے ساتھ معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت میں اٹھائے جانے والے مسائل کے تعلق سے استفسار کیا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں بھی ایک مسئلہ ہے اور اس پر بات چیت ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی پاکستان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے ہندوستان نے اپنی علاقائی سالمیت سے متعلق مسئلے اٹھائے ہیں۔ مسلح افواج کو عصری بنانے کیلئے فنڈز کی قلت سے متعلق استفسار پر وزیر موصوف نے کہا کہ ایسا نہیں ہے ۔ فوج پوری طرح سے عصری اور تیار ہے ۔ مسٹر ارون جیٹلی نے کہا کہ جب کبھی ملک کی مسلح افواج کو جس کسی چیز کی ضرورت ہوگی حکومت ترجیحی بنیادوں پر فراہم کریگی ۔ اگر ہمیں دوسرے کاموں کیلئے اپنے اخراجات میں کمی کرنی پڑی تب بھی حکومت مسلح افواج کی ضروریات پوری کرنے تیار ہے ۔ ہم نے دفاعی اخراجات میں اس سال بھی اضافہ کیا ہے ۔