قومی ترانہ کے دوران سراج کی آنکھوں میں آنسو

قوم پرستی کی بحث ، سابق آئی پی ایس ونجارا نے بھی تعریف کی
نئی دہلی ۔ /5 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) انڈیا کی ٹی ۔20 ٹیم میں نئے شامل ہونے والے مسلم کرکٹر محمد سراج کے آنسوؤں نے قوم پرستی کی بحث کو نیا موڑ دے دیا ہے۔محمد سراج کو اتوار کی رات انڈیا کے شہر راجکوٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے میچ میں ٹیم انڈیا کی کیپ دی گئی اور جب سارے کھلاڑی قطار میں کھڑے ہوئے اور قومی نغمہ بجایا جانے لگا تو فرط جذبات سے ان کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے۔سوشل میڈیا اور بطور خاص ٹوئٹر پر اس کے بعد سے محمد سراج ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ایک ٹوئٹر صارف اسعد اختر نے لکھا: ‘جب ملک میں اس بات پر بحث جاری ہے کہ قومی ترانہ بجائے جانے کے وقت اٹھنا چاہیے یا نہیں ایسے میں محمد سراج کی آنکھوں کے آنسوؤں نے بتایا دیا کہ سچا وطن پرست کیسا ہوتا ہے۔’ایک دوسرے صارف گنیش گنانگ نے لکھا: ‘جس کسی نے محمد سراج کو ‘جَن گَن مَن’ پر روتے ہوئے دیکھا ہے۔ وہ کبھی 52 سیکنڈ کے لیے کھڑے ہونے پر اعتراض نہیں کریں گے۔’آشوتوش پاٹھک نے لکھا کہ ‘قومی ترانے کے درمیان سراج کی آنکھوں میں آنسو آنا یہ بتاتا ہے کہ ملک کے لیے کھیلنا ان کے لیے کتنا عظیم کام ہے۔ آپ کے لیے عزت ہے!’محمد سراج کو رواں سال آئی پی ایل کی نیلامی سے قبل بہت کم لوگ جانتے تھے لیکن حیدرآباد کی ٹیم نے ان کے لیے ڈھائی کروڑ کی بولی لگا کر انھیں راتوں رات کرکٹ کی دنیا میں متعارف کرا دیا۔ جنوبی ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے محمد سراج کے والد حیدرآباد میں آٹو رکشا چلاتے رہے تھے۔سراج تین سال پہلے تک صرف ٹینس گیند سے کھیلتے تھے اور باضابطہ کرکٹ گیند سے کھیلنا نصیب نہیں ہوا تھا۔گجرات کے سابق آئی پی ایس ڈی جی ونزارا کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا: ‘مادر ہند کے سچے پوت کرکٹر محمد سراج ایک مثال ہیں جن سے مذہب کے نام پر قومی ترانے کی مخالفت کرنے والوں کو سبق لینا چاہیے۔