قومی اعداد وشمار کمیشن کے ارکان مستعفی، کانگریس کی تنقید

ایک اور دستوری ادارہ بند ہونے کے اندیشے : کانگریس ، چدمبرم ،پارٹی ترجمان سنگھوی اور احمد پٹیل کے تبصرے
نئی دہلی ۔30جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اُس نے ایک اور محکمہ کو تباہ کردیا ہے ۔ جب کہ دو ارکان نے اپنے استعفے پیش کردیئے اور کہا کہ ایک اور مخدوش محکمہ کی موت ہوچکی ہے ، کیونکہ حکومت ’’ مجرمانہ لاپرواہی ‘‘ برت رہی ہے ۔ کانگریس کے سینئر قائد اور سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہا کہ اُن کی پارٹی قومی اعداد و شمار کمیشن کی موت پر اظہار تعزیت کرتی ہے ۔ یہ کمیشن ہمیشہ اپنے دلیرانہ جنگ کیلئے یاد رکھا جائے گا ۔ کیونکہ اس کا ریکارڈ بے داغ رہا ہے اور اس نے جی ڈی پی اور روزگار کے اعداد و شمار بلاخوف و خطر جاری کردیئے ۔ ان کے ساتھ ہی احمد پٹیل نے کہا کہ استعفیٰ حکومت کے اس مقصد کی تکمیل کرتا ہے کہ تمام معلومات مسدود کردی جائیں اور اعداد و شمار جو اُس کی ناقص حکمرانی کے بارے میں ہیں ظاہر نہ کئے جائیں ۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے اظہار حیرت کیا کہ کیا یہ اقدام انتہائی پریشان کن ملازمتوں کے اعداد و شمار کی وجہ سے ہے اور کیا قومی اعداد و شمار کمیشن کو حکومت کی جانب سے مجبور کیا جارہا ہے کہ اعداد و شمار میں مزید ہیر پھیر کیا جائے ۔ حکومت پر یہ تنقید دو آزاد ارکان کے قومی اعداد و شمار کمیشن سے استعفیٰ کے پس منظر میں منظر عام پر آئی ہے جبکہ پی سی موہنن اور دیوی میناکشی نے پیر کے دن حکومت کے ساتھ بعض مسائل پر اختلافات کی بناء پر اپنے استعفے پیش کردیئے ہیں ۔ موہنن کارگذار صدر نشین کمیشن بھی تھے ۔

ایک اور مخدوش محکمہ 29جنوری 2019ء کو چل بسا کیونکہ حکومت کی جانب سے مجرمانہ لاپرواہی برتی جارہی تھی ۔ کانگریس کے سینئر قائد سابق مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے اپنے ٹوئیٹر پرتحریر کیا کہ مزید ایک مخدوش محکمہ 29جنوری 2019ء کو انتقال کرگیا ۔ ہم اس کا سوگ مناتے ہیں اور اس کی ہیرپھیر کے بغیر بے داغ جی ڈی پی معلومات اور روزگار کی معلومات جاری کرنے کیلئے دلیرانہ جدوجہد کو یاد رکھیں گے ۔ اللہ قومی اعداد و شمار کی روح کو سکون بخشیںاُس وقت تک جب تک کہ اس کا دوسرا جنم نہ ہوجائے ۔ انہوں نے ایک اور ٹوئیٹر میں یہ تبصرہ کیا ۔ پٹیل نے کہا کہ قومی اعداد و شمار کمیشن کے تمام غیر سرکاری ارکان کا کمیشن سے استعفیٰ کی بناء پر ایک اور دستوری ادارہ غیر کارکرد اور بغیر اختیارات کے ہوگیا ہے ۔ اس سے حکومت کا سب سے بڑا مقصد پورا ہوجاتا ہے کہ تمام معلومات اور اعداد و شمار جو اس کی ناقص حکمرانی کے بارے میں ہیں اور گذشتہ پانچ سال سے متعلق ہیں ، اُن تک رسائی کو ناممکن بنادیا جائے ۔ حکومت کو چاہیئے کہ فوری طور پر بیروزگاری کے بارے میں رپورٹ جاری کرے ، جو ہندوستان کے عوام کے بارے میں ہیں اور کمیشن نے ایسی رپورٹس تیار کرنے کی کوشش کی ہے روک دی گئی ہیں ۔ کمیشن کی رپورٹ اُن رپورٹس کی بنیاد پر تیار کی گئی تھی جو ہندوستانی عوام نے دی ہیں، کسی سیاسی پارٹی نے نہیں ۔ حکومت کو ان انکشافات کو روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے کیونکہ انہیں حکومت کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔