کانگریس ریاستی نائب صدر پونم پربھاکر کا چیف منسٹر کو مکتوب
کریم نگر /6 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) قولدار کسانوں کو حکومت دیگر زمیندار کسانوں کی طرح سے فصل کے اخراجات کی اراضی امداد سے محروم کر رہی ہے ۔ سبھی کسانوں کے ساتھ یکسانیت کا سلوک نہیں رکھا جارہا ہے ۔ فصل انشورنس کیوں نہیں کروایا جارہا ہے ۔ اس کی کیا وجہ ہے سوال کرتے ہوئے تلنگانہ کانگریس ریاستی نائب صدر سابق ایم پی پونم پربھاکر نے کہا ۔ چیف منسٹر کے سی آر کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ایک مکتوب صحافیوں کے حوالے کیا ۔ قولدار کسانوں کو فصل کیلئے اخراجات اور انشورنس کی سہولت سے محروم رکھا جانا کیوں ہے قولدار کسانوں سے سوتیلا سلوک کیوں ہے کے سی آر کا یہ طرز عمل ہے ۔ زمیندار اپنے سرمایہ سے کروڑہا روپئے کیلئے زمین کسانوں کو قول پر دے رہے ہیں اور اس سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں ۔ بغیر کسی محنت کے اب انہیں امداد دی جانے کیلئے کیا یہ اسکیم کی شروعات کی ہے سوال کیا ہے اور کہا کہ یہ زمینداروں کی ہی مدد ہے کسانوں کی نہیں درحقیقت رقم خرچ کرکے کاشت کاری کرنے والے فصل اگانے والی کی مدد ہے تو کاشت کار قولدار کسان کی مدد کرنا چاہئے اور مطالبہ کیا کہ قولدار کسان ہی مستحق ہے فی ایکر 4 ہزار روپئے اس کو بھی دی جانی چاہئے ۔تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد ہی ہے کارنوں زمینداروں کی مدد کی جاکر 12 ہزار کروڑ رقم عوامی فنڈز غیر مستحق میں تقسیم کرتے ہوئے برباد کی جارہی ہے کیا حکومت سنجیدہ ہوتو صرف کاشتکار کسان کی مدد کرے زمینداروں کی نہیں مستحق غریب کسانوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سرمایہ رکھنے والے زمینداروں کی مالی امداد صحیح نہیں ہے ۔ 3500 افراد میں سے زیادہ تر قریب قریب 50 فیصد قولدار کسان ہی شامل ہے ۔