ضلع پریشد اجلاس نظام آباد میں کلکٹر پر ارکان اسمبلی اور ایم ایل سیز کا اظہار خیال
نظام آباد:4؍ اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ضلع پریشد اجلاس میں ارکان اسمبلی، ایم ایل سیز نے ضلع کلکٹر پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کو تیسری مرتبہ اپنی جانب سے جانچ پڑتال کروانا سراسر غلط ہے۔ تھرڈ پارٹی کی جانچ پڑتال ارکان اسمبلی پر اعتماد نہ ہونے کے نتائج ظاہر ہورہے ہیں۔ قواعد کے نام پر کاموں کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے بلوں کو روک دینا سراسر غلط ہے۔ ارکان اسمبلی، ایم ایل سیز، صدرنشین کی جانب سے ضلع کلکٹر پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سوالوں کی بوچھار ٹھہرانے پر اجلاس میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اراکین اسمبلی، ایم ایل سیز کی جانب سے طرح طرح کے سوالات اٹھانے پر ضلع کلکٹر خاموش تماشائی بنے رہیں۔ حالات قابو سے باہر ہوتا ہوا دیکھ کر وزیر زراعت مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی نے مداخلت کرتے ہوئے ایجنڈہ کے مطابق کارروائی چلانے کی خواہش کی اور اراکین اسمبلی کو خاموش کیا۔ تفصیلات کے بموجب ضلع پریشد کا ہنگامی اجلاس صدرنشین ضلع پریشد دفعدار راجو کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں اراکین اسمبلی باجی ریڈی گوردھن( نظام آباد رورل)، جیون ریڈی(آرمور)، شکیل عامر( بودھن)، وی جی گوڑایم ایل سی کے علاوہ صدرنشین ضلع پریشد نے اجلاس میں ضلع کلکٹر سے سوال کیا کہ اراکین اسمبلی ہنگامی صورت میں اپنے فنڈ سے ترقیاتی کام کیلئے فنڈس جاری کررہے ہیں اور ان کاموں کی بلوں کی ادائیگی کیلئے تھرڈ پارٹی سے جانچ پڑتال کرانا منتخب نمائندوں کی ہتک ہے۔ جبکہ قواعد کے مطابق ہی کاموں کو انجام دینے کے باوجود بھی تیسری مرتبہ جانچ پڑتال کے کیا معنی رکھتے ہیں۔ جبکہ اراکین اسمبلی اور منتخب نمائندے بھی قواعد سے واقف ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ میں ایک ہائی کورٹ کا وکیل ہے اور قواعد سے اچھی طرح واقف ہوں۔ جکل کے رکن اسمبلی ہنمنت شنڈے نے کہا کہ میں ایک انجینئر ہوں اور قواعد سے اچھی طرح واقف ہوں۔ رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر نے کہا کہ بودھن حلقہ میں کاموں کی منظوری کیلئے فنڈس کی منظوری کے باوجود بھی کام نہیں ہورہے ہیں۔ پشکرالو کے موقع پر ہنگامی صورت میں فنڈس منظور کئے گئے تھے لیکن ابھی تک ان کاموں کو نہیں کیا گیا۔ مانجرا ندی سے غیر مجاز طریقہ سے ریتی کی نکاسی کی جارہی ہے اور اس میں سروے نہیں کیا گیا۔ سرکاری ملازمین کے تبادلوں پر امتناع کے باوجود بھی ضلع کلکٹر اپنی مرضی سے تحصیلدار اپنی مرضی سے تبادلہ کرنا کیا معنی رکھتے ہیں۔ رکن اسمبلی نظام آباد رورل باجی ریڈی گوردھن نے صدرنشین ضلع پریشد کے اختیارات میں مداقلت کرنا سراسر غلط ہے۔ پنچایتی راج قواعد کے مطابق نظم و نسق کی انجام دہی کیلئے صدرنشین ضلع پریشد، ایم پی ڈی اوزکا تبادلہ کرتے ہوئے اس کی منظوری کیلئے کلکٹر کے پاس فائل روانہ کرنے کی صورت میں اس کی منظوری دینے سے کلکٹر گریز کرنا سراسر غلط ہے۔ صدرنشین ضلع پریشد دفعدار راجو نے کلکٹر سے دریافت کیا۔ ضلع پریشد چیرمین کو ایم پی ڈی اوز کے تبادلہ کے اختیارات نہیں ہے کیا اگر ہے تو فائل کیوں رکھی گئی ہنگامی صورت میں بورویلس کی کھدوائی کیلئے فنڈس کی منظوری کی گئی ۔ ان کاموں کی بلوں کی ادائیگی میں کلکٹر کی جانب سے رکاوٹیں پیدا کرنا سراسر غلط ہے۔ ارکان اسمبلی کے علاوہ ایم ایل سی وی جی گوڑ نے بھی ضلع کو منظورکردہ فنڈس کی تفصیلات اور اخراجات کے بارے میں دریافت کرنے پر ابھی تک جواب نہیں مل رہا۔ دو سال میں ایک مرتبہ کلکٹر کا تقرر کیا جاتا ہے اور کلکٹر اپنی مرضی کے مطابق قواعد کے نافذ سے منتخب نمائندوں کو کیلئے کام کرنا مشکل ہورہا ہے۔ ایم ایل سیز اور اراکین اسمبلی کی جانب سے سوالات کے بوچھار شروع کرنے پر ضلع کلکٹر نے اپنی جانب سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کاموں کے معیار کو جانچنے کیلئے تیسری مرتبہ جانچ کی گئی اور یہ عوامی فائدہ کیلئے کئے جانے کے کام ہے۔ لہذا اس میں معیار ہونا ضروری ہے۔ نہ صرف اراکین اسمبلی کے کام بلکہ دیگر کاموں کو بھی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔ ایک ماہ قبل جائزہ لیا گیا تھا اور 2کروڑبلوں کی ادائیگی زیر التواء ہے۔ 20 دنوں میں ایک کروڑ بلوں کو ادا کیا گیا۔ ضلع کی ترقی کی اول مقصد ہے قواعد کے مطابق تبادلہ کئے جارہے ہیں کسی بھی رکن اسمبلی یا منتخب نمائندوں کی ہتک کرنا میرا مقصد نہیں میں تمام افراد کے تعاون سے ہی ضلع کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے کوشاں ہوں۔ حالات کو بگڑتا ہو ادیکھ کر وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی نے ایجنڈہ کے مطابق کارروائی کو چلانے کی صدرنشین ضلع پریشد کو ہدایت دی۔ کانگریس کے ایم ایل سی آکولہ للیتا نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ضلع میں کسانوں کی خودکشی کے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک ہی وقت میں قرضہ جات کی معافی کرنے کی صورت میں خودکشی کے اموات کی کمی کے امکانات ہیں اور خودکشی کرنے والے کسانوں کے خاندانوں کی باز آبادکاری کا مطالبہ کیا ۔ضلع نظام آباد میں بارش نہ ہونے کی وجہ سے ضلع کو خشک سالی سے متاثرہ علاقہ قرار دینے کی ایم ایل سی راجیشور کی اپیل پروزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی نے اس بارے میں چیف منسٹر اسمبلی میں اعلان کرنے کے امکانات ہیں۔ ضلع کے مختلف مسائل پر بحث کی گئی۔ اس اجلاس میں رکن پارلیمنٹ بی بی پاٹل کے علاوہ ضلع یریشد کے اراکین نے بھی بحث میں حصہ لیا۔