شارجہ 8 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) عالمی ریکارڈ یافتہ سری لنکائی سابق بولر متھیا مرلی دھرن جنھیں خود اپنے کرئیر کے دوران مشکوک بولنگ ایکشن کے تنازعہ کا سامنا کرنا پڑا تھا، انھوں نے آج بولروں سے مطالبہ کیاکہ وہ آئی سی سی کے قواعد کے مطابق ہی بولنگ ایکشن اختیار کریں۔ 42 سالہ مرلی دھرن نے آئی سی سی کی جانب سے بولروں کے مشکوک بولنگ ایکشن کے خلاف اختیار کئے جانے والے سخت گیر موقف کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بولروں کو آئی سی سی کے قواعد کے مطابق ہی بولنگ ایکشن اختیار کرنا چاہئے۔ جولائی میں آئی سی سی نے مشکوک بولنگ ایکشن کے بولروں کے خلاف کارروائی کی مہم کا آغاز کیا ہے جس کے بعد سری لنکا کے بولر سچترا سنا نائکے، نیوزی لینڈ کے کین ولیم سن، پاکستان کے سعید اجمل، بنگلہ دیش کے سہگ غازی الامین، زمبابوے کے پراسپر اٹسیا اور ویسٹ انڈیز کے سنیل نارائن کے بولنگ ایکشن کو مشکوک قرار دیتے ہوئے اِن کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے بولروں کو اتنی اجازت دستیاب رہتی ہے کہ وہ اپنا ہاتھ 15 ڈگری تک موڑ سکتے ہیں لیکن سعید اجمل اور سنا نائکے کا ہاتھ 43 ڈگری تک مُڑ رہا تھا۔ متھیا مرلی دھرن کا کہنا ہے کہ آئی سی سی نے 15 ڈگری کا قاعدہ کئی برس قبل ہی قائم کیا تھا لیکن حالیہ دنوں میں ایمپائروں اور میچ ریفریز کی جانب سے بولروں کے خلاف کی جانے والی شکایت پر سخت گیر فیصلے کئے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ 1995 ء میں آسٹریلیا سابق ایمپائر ڈیرل ہیئر نے متھیا مرلی دھرن کی بولنگ کو تھرو بولنگ قرار دیا تھا جس کے بعد مرلی دھرن کو بھی خصوصی ٹسٹ دیاتھا۔