قندھار کے نائب گورنر کا یونیورسٹی کلاس روم میں قتل

پڑھائی کے دوران کلاس روم کی کھڑکی سے فائرنگ ۔ افغان صدر اشرف غنی کا اظہار مذمت
قندھار ، 3 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی افغان صوبہ قندھار کے نائب گورنر عبدالقدیم پٹیال کو مقامی یونیورسٹی کی ایک کلاس میں دوران تعلیم گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ان کی عمر 32 برس تھی اور ان کی موت کلاس روم کی کھڑکی سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی۔ آج یہاں موصولہ رپورٹوں کے مطابق قندھار یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران نائب گورنر پر حملہ ایک مسلح حملہ آور نے کیا، جو بظاہر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان کے مطابق عبدالقدیم پٹیال پر فائرنگ اتوار کی رات کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔ انہیں فوری طور پر ایک مقامی اسپتال پہنچایا گیا، جہاں وہ اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے قندھار سے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ عبدالقدیم پٹیال ایک استاد بننا چاہتے تھے اور اسی سلسلے میں ایک ڈگری کورس کے طالب علم کے طور پر کلاس روم میں موجود تھے کہ نامعلوم حملہ آور کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ افغان صدر اشرف غنی نے پٹیال کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنے ہیں۔ اشرف غنی نے پٹیال کے اہل خانہ کے نام اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ اس قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ کابل میں صدارتی محل کے آج جاری کردہ ایک بیان کے مطابق عبدالقدیم پٹیال کے قتل کے واقعے کی مقامی پولیس کے علاوہ ایک حکومتی تفتیشی وفد کی طرف سے بھی چھان بین کی جائے گی۔ ابھی تک قندھار یونیورسٹی میں کئے گئے اس حملے کی ذمے داری کسی بھی مسلح گروپ نے قبول نہیں کی۔ تاہم یہ بات اہم ہے کہ طالبان عسکریت پسند حالیہ مہینوں کے دوران افغانستان میں حکومتی اور سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف اپنی خونریز کارروائیاں تیز تر کر چکے ہیں۔