قطر کے لڑاکا طیاروں اور یو اے ای کے مسافر طیارہ میں تصادم ٹل گیا

ابوظہبی۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ قطر کے دو جنگجو طیارے آج خطرناک حد تک یو اے ای کے دو مسافر بردار طیاروں کے قریب آ گئے تھے جبکہ خلیج کے دو حریف ممالک کے درمیان اس نوعیت کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ یاد رہیکہ قطر اور امارات جاریہ سال فضائی حدود کے معاملہ پر اکثر و بیشتر ایک دوسرے کے خلاف صف آراء رہے جبکہ خلیج میں سفارتی بحران اپنے دسویں ماہ میں داخل ہوگیا ہے۔ یواے ای کی شہری ہوا بازی اتھاریٹی نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی جہاں دو قطری لڑاکا طیارے خطرناک طریقہ سے یو اے ای کے دو مسافر بردار طیاروں کے انتہائی قریب آ گئے تھے اور یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب طیارے بحرینی فضائی حدود میں پرواز کررہے تھے۔ اس واقعہ نے شہری ہوا بازی کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ان میں سے ایک مسافر بردار طیارہ کو کچھ اس طرح سے قلابازی کرنی پڑی تاکہ فضاء میں قطری لڑاکا طیارہ سے ٹکر نہ ہوجائے۔ شہری ہوا بازی اتھاریٹی نے آج اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔ یاد رہیکہ یو اے ای، سعودی عرب، بحرین اور مصر نے گذشتہ سال جون میں قطر پر یہ الزام عائد کرتے ہوئے تمام سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تاکہ وہ دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے اور شیعہ ملک ایران سے بھی اس کے خوشگوار تعلقات ہیں حالانکہ قطر نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے لیکن اس کے باوجود قطر کے طیاروں پر مذکورہ بالا ممالک کی فضائی حدود استعمال کرنے امتناع عائد کردیا گیا حالانکہ یو اے ای ایئرلائنز کو اپنے طیارے قطری فضائی حدود سے گزارنے پر کوئی تکنیکی امتناع عائد نہیں کیا گیا۔ بہرحال ابوظہبی، بحرین کے لئے اپنی پروازوں کے راستوں کو تبدیل کرنے پر غوروخوض کررہا ہے تاکہ قطری فضائی حدود کے استعمال سے گریز کیا جاسکے۔