قطرورلڈکپ 2022 کے ملازمین تنخواہوں سے محروم

دوحہ۔24جولائی(سیاست ڈاٹ کام) قطر میں 2022ء میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے اسٹیڈیمز کی تعمیر اور دوسرے منصوبوں پر کام کرنے والے سینکڑوں ہندوستانی تارک ِوطن مزدور انتہائی نامساعد حالات میں رہ رہے ہیں۔ انہیں گذشتہ چھ سات ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی ہیں ،ان میں بہت سے ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں یا ان کے ویزوں کی میعاد ختم ہوچکی ہے اور وہ مزدور کیمپوں میں انتہائی ابتر حالات میں رہ رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایسے ملازمین کی تعداد 600 سے زیادہ ہے۔ ہندوستانی میڈیا نے ایک قومی عہدہ دار کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان میں بعض گذشتہ آٹھ سے دس سال سے قطر میں کام کررہے ہیں لیکن انہیں ان کے واجبات اور معاوضوں کی ادائیگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ایک قطری فرم کے لیے گذشتہ آٹھ سال سے کام کرنے والے ایس کمار نے کہا کہ ہمیں اب لوگوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ،وہ ہمیں خیرات میں کھانا دے جاتے ہیں۔دن کے وقت ہمیں بجلی کی سہولت دستیاب نہیں اور صرف رات کے وقت ہم جنریٹر سے بجلی حاصل کرتے ہیں۔کیرالہ سے تعلق رکھنے والے اس تارک وطن نے مزیدکہا کہ اس کو گذشتہ چھ ماہ سے کوئی تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہے۔ قطر نے تارکین وطن ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے اصلاحات کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے بعد بھی تارکین وطن کے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں اور ان سے محض وعدے پر مفت میں کام لیا جا رہا ہے۔ایک تعمیراتی کمپنی کے لیے گذشتہ نوسال سے کام کرنے والے ہندوستانی پلمبر نے کہا کہ اب ہمارے پاس اپنے واجبات کی ادائیگی کے لیے انتظار کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ میں دواخانہ بھی نہیں جاسکتا کیونکہ میرے ویزے کی میعاد ختم ہوچکی ہے اور وہاں جانے کی صورت میں مجھے پکڑے جانے کا خوف لاحق ہے۔ایک اور ملازم نے کہا تھا کہ مجھے وطن واپس جانے کے لیے رقم ادھار لینا پڑی ہے۔میں ناامیدی کا شکار ہوں۔میں نے دو سال قبل یہاں آنے کے لیے اپنی جائیداد گروی رکھی تھی لیکن مجھے یہاں جو کچھ ملا ہے، وہ سب کے سامنے ہے۔میڈیا نے لکھا ہے کہ قطر میں ہندوستانی مشن نے اس کمپنی کے ساتھ تارک وطن مزدوروں کے واجبات کی عدم ادائی کا معاملہ اٹھایا تھا لیکن اس نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ ہندوستان سے تعلق رکھنے والے 25 ملازمین نے 10 اپریل کو مشن کو ایک درخواست دی تھی اور اس میں یہ شکایت کی تھی کہ انہیں گذشتہ کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی ہیں۔ہندوستانی مشن اب بنگلہ دیش ، نیپال اور فلپائن کے ساتھ مل کر اپنے ملازمین کو راحت دلانے کے لیے کام کررہا ہے۔ایک عہدیدار کے مطابق قطر نے حال ہی میں متاثرہ کمپنیوں کے ملازمین کے واجبات کی ادائی کے لیے ایک سپورٹ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔تاہم ابھی تک یہ فنڈ فعال نہیں ہوا ہے۔