قرض واپسی کے مطالبہ پر زدوکوبی

4افراد شدید زخمی، ایک کی حالت تشویشناک

کلواکرتی۔/25نومبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کلواکرتی منڈل کے ایک گاؤں جوپلی میں آج ایک ہی طبقہ کے لوگوں میں قرض کی واپسی کو لیکر گھمسان لڑائی ہوئی جس کے سبب ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے علاج کیلئے حیدرآباد بھیج دیا گیا، جبکہ دیگر چار افراد کلواکرتی ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں جو کہ شدید چوٹ کے سبب کافی تکلیف میں تھے۔ سی آئی جی وینکٹ کے مطابق گزشتہ دسہرہ کے موقع پر ایک طبقہ کے لوگوں میں کچھ رقم کی لین دین کے سلسلہ میں لڑائی جھگڑا ہوا تھا جس پر پریم جیوتی شخص نے پولیس میں شکایت کی تھی جس پر پولیس نے رام داس اور ان کے بیٹے ملیش پر کیس بک کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا جس پر رام داس اور اس کے بیٹے ملیش پانچ دن بعد جیل سے رہا ہوئے تھے آپس کے اس مسئلہ کے حل کیلئے پولیس نے انہیں آج دوبارہ دونوں کو پولیس اسٹیشن طلب کیا تھا لیکن دونوں گروپس آج پولیس اسٹیشن نہیں پہنچے بلکہ گاؤں میں آپس میں ایک دوسرے سے اُلجھ پڑے جو کہ ہاتھا پائی تک نوبت آگئی جس کے سبب دونوں کے خلاف بھی کیس بک کیا جارہا ہے اور مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور خاطیوں کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی جبکہ شدید زخمی افراد نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کی خاطیوں کے ساتھ ساز باز ہوئی ہے جس کے سبب صبح آٹھ بجے 100نمبر پر فون کے ذریعہ کئی مرتبہ اطلاع دی گئی اور دی جارہی تیھ کہ پریم جیوتی کے لوگ ہمارے گھر پر کر حملہ کررہے ہیں

 

اور ہمیں مار رہے ہیں لیکن پولیس 12:30بجے پہنچی اور مرتبہ یہی کہا جارہا تھا کہ پولیس قریب ہی پہنچ گئی ہے جبکہ یہ علاقہ ڈیلونڈھ پولیس کے حدود میں آتا ہے جس کا فاصلہ پولیس اسٹیشن سے صرف 8تا10کیلو میٹر فاصلہ پر ہے۔ ملیش کے مطابق رام داس سے پریم جیوتی نے 10ہزار روپئے کا قرض لیا تھا دسہرہ تہوار کے قریب رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا تو پریم جیوتی نے رام داس پر حملہ کردیا جس کی اطلاع اس کے بیٹے کو ملی تو اس نے پریم جیوتی پر حملہ کیا اور آپس میں مار پیٹ ہوگئی۔ جس پر قرض دار پریم جیوتی نے رام داس اور اس کے گھر والوں کے خلاف پولیس میں شکایت کرتے ہوئے ملیش کو جیل بھیج دیا گیا جوکہ پانچ دن کے بعد ضمانت پر رہا ہوا۔ اس وقت سے پریم جیوتی اور اس کے گھروالے ہم پرزور زبردستی اور حملے کی دھمکی دیتے رہے آج اچانک پریم جیوتی اور اس کے رشتہ دار جوکہ امر آباد میں رہتے ہیں ہمارے گھر آکر تین مرتبہ صبح 8بجے سے 12بجے تک ہم پر حملہ کیا اور مارپیٹ کی جس کے سبب ملیش کو شدید چوٹیں آئیں اور دیگر چار افراد جن میں مہیش، سینو، روی، وینکٹیا شدید زخمی ہوگئے۔ یہ سب حملہ آوروں اور پولیس کی سازباز کے سبب ہوا ہے اگر بروقت پولیس پہنچتی تو اتنا بڑا حادثہ پیش نہیں آتا۔ زخمی افراد کا کہنا ہے کہ پولیس خاطیوں کا ساتھ دے رہی ہے یہ لوگ ہماری جان لینا چاہتے تھے ہم لوگ پانچ آدمی تھے جبکہ وہ لوگ 25تا30 افراد پر مشتمل تھے اور انہوں نے ہمارے گھر کے دروازے کھڑکیاں توڑ دی اور تمام سامان تباہ و برباد کردیا ہے۔ تادم تحریر ملیش کو حیدرآباد کے عثمانیہ دواخانہ میں شریک کیا گیا ہے جبکہ مہیش، سینو، روی، وینکٹیا کلواکرتی دواخانہ میں زیر علاج ہیں جبکہ رام داس کا پتہ نہیں ہے اور پریم جیوتی اور اسکے ساتھیوں کو پولیس نے گرفتار کرتے ہوئے کلواکرتی پولیس اسٹیشن منتقل کیا ہے۔