حیدرآباد /29 اگست ( سیاست نیوز ) پرانے شہر کے علاقہ فلک نما میں قرض دہندہ نے قرض دار پر بے رحمانہ انداز میں حملہ کرتے ہوئے اس کا قتل کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ آج دوپہر وٹے پلی کے علاقہ میں قرض دہندہ اسحاق نے قرض دار شیخ سراج پر حملہ کرتے ہوئے اس کا گلہ کاٹ دیا اور نعش کو روڈ پر پھینک دیا ۔ قتل کی اس سنگین واردات کے بعد علاقہ میں کشیدگی و خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ۔ دن دہاڑے سڑک کے درمیان ایک شخص کا گلہ کاٹ کر نعش کو پھینک دینے کے واقعہ کے بعد مقامی عوام خوف زدہ ہوگئے ۔تاہم قاتل کے تعلق سے بتایا جاتا ہے کہ اس نے قتل کے فوری بعد پولیس اسٹیشن فلک نما میں خود سپردگی اختیار کرلی ۔ تاہم پولیس نے خودسپردگی یا پھر گرفتاری کی توثیق نہیں کی ۔ ذرائع کے مطابق 30 سالہ شیخ سراج جو فاطمہ نگر وٹے پلی کے ساکن شیخ حاجی کا بیٹا تھا پیشہ سے کارپینٹر بتایا گیا ہے ۔ اس نے اسحاق جو اس سے جان پہچان رکھتا تھا 2 لاکھ روپئے قرض لیا تھا ۔ قاتل اسحاق تلن کا کاروبار کرتا ہے ۔ مقتول کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ قاتل ان کے بھائی کو کافی پریشان و ہراساں کر رہا تھا اس وجہ سے وہ شہر چھوڑ کر چلے جانے پر مجبور ہوگیا تھا ۔ اس کی فرنیچر کی دکان تھی اور بیوی بچوں کا گذارا بھی کاروبار نہ ہونے کے سبب مشکل ہوگیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اسحاق نے سراج کو قرض دے کرتقریباً 2 سال کا عرصہ ہوگیا تھا اور ادائیگی اس کیلئے مشکل تھی قرض ادا کرنے میں ٹال مٹول سے تنگ آکر آج اسحاق نے سراج کا قتل کردیا ۔ اس خصوص میں اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس فلک نما مسٹر عبدالباری نے بتایا کہ سراج قاتل اسحاق کو ڈھائی لاکھ روپئے باقی تھا اور 18 ماہ سے قرض کی رقم ادا نہیں کر رہا تھا اور وہ گذشتہ 8 ماہ سے شہر میں نہیں تھا مہاراشٹرا چلاگیا تھا اور 8 ماہ کے بعد جب آیا تو اسحاق کا دباؤ بڑھ گیا تھا ۔ قرض کی رقم ادا نہ کرنے پر تنگ آکر اس کا قتل کردیا ۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے ۔