ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کے ’’حضرت تاج العرفاءؒ یادگارخطابات‘‘
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ ) : قرآن حکیم کا حضور ختمی مرتبت آقاے دو جہاں سید عالم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے قلب اطہر سینہ اقدس پر نازل کیا جانا حضور انورؐ کی بارگاہ خالق کونین رب العالمین میں محبوبیت اور تقرب خاص کی دلیل اور حضور اقدسؐ کے رسول انسانیت خاتم النبیین، رحمۃللعلمین ہونے کی تابناک علامت ہے و نیز ساری انسانیت کے لئے عموماً اور خیر امت پر خصوصاً اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم اور انعام عظیم ہے کہ یہ کلام حق ہر ایک کے لئے نور ہدایت اور رہبر و رہنما ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت اور سماعت کا اجر و ثواب حق ہے تاہم اس کلام پاک کی آیات جلیلہ کو سمجھنا اور احکام و منشاء حق تعالیٰ کے مطابق زندگی گزارنا اور دنیا میں بھلائی، کامیابی اور آخرت میں مغفرت و نجات کے حصول کے لئے قرآنی تعلیمات کی روشنی میں جادہ حیات پر گامزن رہنا ہی مقصد نزول قرآن کریم اور رضائے حق تعالیٰ سے مالا مال ہونے کا ذریعہ ہے ۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے رمضان مبارک کے روح پرور اور نورانی ماحول میں مسجد حسینی پاشاہ مستعد پورہ، جامع مسجد سکندرآباد اور حمیدیہ میں روزہ دار مصلیوں کے نمائندہ اجتماعات سے خطاب کی سعادت حاصل کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے’’حضرت تاج العرفاءؒ یادگار خطابات‘‘ کے اٹھارویں سال کے اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے جن کا آغاز قراء ت کلام پاک سے ہوا۔ بارگاہ شہنشاہ کونینؐ میں ہدیہ نعت پیش کیا گیا۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے کہا کہ نزول صحائف کے ذریعہ انسانوں کی ہدایت اللہ تعالیٰ کے افضال و اکرام کا ایک منور پہلو ہے ان صحائف مقدسہ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے منتخب نبیوں اور رسولوں پر نازل فرمایا۔ آسمانی کتابوں میں قرآن مجید سب سے آخر میں نازل ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب حضور خاتم النبیین ؐکے سینہ اقدس کو قرآن کریم کے نزول سے ممتاز فرمایا۔ خالق کائنات نے قرآن اور صاحب قرآنؐ کے ذریعہ اپنے بندوں کے لئے ہدایت کی تکمیل فرما کر احسان عظیم فرمایا۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے کہا کہ قرآن پاک کا پڑھنا، پڑھانا، تلاوت ، سماعت ، اس کے معانی و معارف کا سمجھنا، جاننا اور احکام قرآنی پر عمل پیرائی ہر ایک بات باعث سعادت اور حصول اجر و ثواب کا ذریعہ ہے انھوں نے کہا کہ ارشاد نبویؐ ہے کہ قرآن کا عالم معزز فرشتوں اور معظم نبیوں کے ساتھ ہوگا۔ مسلمانوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو اس کلام حق کو سیکھے اور اس کی تعلیم دے لوگوں کو قرآن سکھاے۔ اجلاسوںکے آخر میں بارگاہ رسالت مآبؐ میں سلام پیش کیا گیا اور رقت انگیز دعائیں کی گئیں۔