قرآن مجید کو سمجھنے سے ہی زندگی میں انقلاب آئیگا

حیدرآباد۔یکم جنوری(پریس نوٹ) یو آئی آر سی کے شعبہ خواتین(وجئے واڑہ) کی صدر احمد النساء نے کہا کہ اُس علم کا کیا فائدہ جس سے ایک خاندان‘ سماج اور قوم کو کوئی اخلاقی اور تعمیری فائدہ نہیں پہنچتا ہے۔ یہ معاملہ صرف غیرمسلموں کی حد تک نہیں بلکہ مسلمان بھی اس کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ قرآن مجید اور رسول اکرم ﷺ کی حیات مبارکہ سے دوری ہے۔ ڈپلوما ان اسلامی اسٹڈیز سرٹیفکٹ کورسز کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر طالبات میں اسناد بھی تقسیم کیے گئے۔ اس کورس کو مشہور عالم دین اور مبلغ اسلام شیخ ارشد بشیر مدنی اور رفیق مدنی نے ترتیب دیا ہے۔ اس موقع پر احمدالنساء نے مزید کہا کہ علم کے حصول کے بارے میں ہی سب سے پہلی آیت نازل ہوئی ہے ۔ قرآن مجید اور احادیث کو سمجھنے کے بعد ہی ہماری زندگی میں انقلاب پیدا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ تعلیمی نظام ایسا ہے جس کے ہاں اخلاق پر کوئی زور نہیں اور نہ تربیت کا کچھ خیال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے تعلیم پر جتنا زیادہ زور دیا ہے اور تعلیم کے فروغ کیلئے جتنے زیادہ عملی اقدامات و انتظامات کیے ہیں ‘ہماری سوچ ‘ ہمارے اردارے اور ہماری کوششیں محدود ہوتی جارہی ہیں حالانکہ مشہور شاعر علامہ اقبال نے مسلمانوں کو شاہین کا طرز اپنانے کا پیغام دیا تھا اور اس پیغام پر آج شاید ہی کوئی عمل پیرا ہے۔ اگر قوم مسلم کی بدحالی کی وجہ تلاش کرنے کیلئے ہم آگے بڑھتے ہیں تو اس بات کا احساس ہوگا کہ ہم تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں ۔افسوس اس بات پر ہے کہ جس قوم کو علم حاصل کرنا فرض قرار دیا گیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ اب صورتحال کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ اپنے برادران وطن کو بھی اخلاق اور تعمیری فن سے عاری علم سے بچانے کیلئے اقدامات کریں۔