قرآن مجید کا نزول قیامت تک بنی نوع انسان کیلئے ہدایت

رحمت عالم کمیٹی کا اجلاس ، ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی، محمد شاہد اقبال قادری کے خطابات
حیدرآباد 30 اپریل (راست) قرآن مجید کا نزول قیامت تک بنی نوع انسان کی ہدایت کے لئے کیا گیا ہے جو کوئی احکامات خداوندی اور سنت رسول ﷺ کے مطابق اپنی زندگیوں کو گزارے گا یقینا وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوگا۔ صرف لا الہ الا اللہ کہہ لینے سے ایمان مکمل نہیں ہوتا بلکہ ساتھ ہی ساتھ محمد رسول اللہ کا اقرار و اظہار بھی ضروری ہے۔ یہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ پر کامل ایمان و یقین کے علاوہ فرائض و سنتوں کی ادائیگی اور اپنے گھروں میں اسلامی تہذیب کا رائج کرنا بھی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار قادریہ اسلامک سنٹر دبیرپورہ میں کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے زیراہتمام برصغیر ہند کا عظیم الشان فقیدالمثال سولہواں مرکزی جلسہ شب برأت منعقد شدنی 11 مئی بعد نماز عشاء چنچل گوڑہ جونیر کالج گراؤنڈ کے ضمن میں اجلاس سے مولانا ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی (کامل الحدیث جامعہ نظامیہ) نے کیا۔ اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے مولانا نے کہاکہ ہر مسلمان قرآن مجید کی تعلیمات اور اُسوۂ رسول ﷺ کو اپناتے ہوئے عملی ثبوت دیں کیوں کہ اسی میں فلاح و کامرانی ہے بلکہ ہمارا فریضہ ہے کہ اسے دیگر ابنائے وطن کے سامنے صبر و استقامت کے ساتھ پیش کریں۔ انھوں نے کہاکہ مسلمان غدار ملک نہیں ہوسکتا اس لئے کہ یہ جن کے پیرو ہیں یعنی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم نے حب الوطنی کا درس دیا۔ اسی ضمن میں مرکزی جلسہ شب برأت کا عظیم الشان پیمانے پر منعقد کیا جارہا ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ محمد شاہد اقبال قادری صدر رحمت عالم کمیٹی نے کہاکہ آج ہم کو دو خطوط پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک تو اپنے عقیدہ کی حفاظت کرنا اور دوسرا نوجوانوں کو مختلف برائیوں سے بچانا ہے جس کے لئے پہلے مرحلہ میں ہمیں اپنے گھروں میں سیرت النبی ﷺ و سیرت صحابہؓ کے مطالعہ کا آغاز کرنا چاہئے۔ رحمت عالم کمیٹی کی حالیہ آغاز کردہ تحریک ’’تحریک صلوٰۃ‘‘ کے بھی الحمدللہ خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ علماء کرام اور خطیب حضرات بھی مسلسل جمعہ کے خطبات میں عامۃ المسلمین کو نمازوں کی اہمیت اور ترک نماز پر عذابات پر خصوصی بیانات کا اہتمام کررہے ہیں ۔انھوں نے مزید کہاکہ مرکزی جلسہ شب برأت کو کامیاب بنانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔ آخر میں صلوٰۃ و سلام و دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔