لنگم پیٹ ۔ 12 ۔ مئی ( فیاکس ) اللہ سبحانہ وتعالی نے قرآن کریم میں اپنی متعدد علامات قدرت کا بیان فرماکر اس میں غور و خوض کا ہمیں حکم دیا تاکہ اس کی قدرت کی بڑی بڑی نشانیاں سمجھ سکیں ۔ دینی مدارس اسلامیہ میں اسی بات کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ ان مدرسوں میں پڑھنے والے طلبہ اگرچیکہ غریب و نادار ہوتے ہیں لیکن خدا کے کرم سے اپنے وقت کے امام بن جاتے ہیں اور دین داعی ہوجاتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار کل رات بعد نماز عشاء جامعہ غوثیہ رضوی لنگم پیٹ کے 29 ویں سالانہ جشن عظمت مصطفی سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد مجیب اشرف ناگپور نے کیا ۔ مولانا سید محمد علی قادری الھاشمی عرف ممشا د پاشاہ نے کہا کہ حضوراکرم ﷺ کے منجملہ معجزات میں سے ایک معجزہ قرآن پاک ہے ۔ جسے پڑھنا ثواب ہے ۔ سننا ثواب ہے ، پڑھوانا ، سنوانا ، دیکھنا بھی ثواب ہے اور اس کو سمجھ کر پڑھنا اور عمل کرنے میں اور زیادہ ثواب و فائدہ ہے ۔ یہی وہ قرآن ہے جس سے بہت سے لوگ ہدایت پاتے ہیں ۔
اگر محبت رسولﷺ کی روشنی میں قرآن پڑھا جائے تو ضرور ہدایت نصیب ہوتی ہے اور بغض رسول رکھ کر قرآن پڑھاجائے تو قرآن اسے ہدایت نہیں دیتا ہے ۔ مولانا محمد صوفی کلیم رضوی حنفی بانی لجمعیۃ الا حناف ممبئی نے کہا کہ امام اعظم ابوحنیفہ حصرت نعمام بن ثابت کو پانچ لاکھ احادیث زبانی یاد تھیں ۔ ان پر اللہ اور رسول ؐ کا ایسا خاص فضل و احسان تھا کہ دنیا کے ہر حصہ میں تقریباً اسی (80) فیصد لوگ فقہ حنفی کے ماننے والے پائے جاتے ہیں ۔ بے شک امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی فقہ قرآن و حدیث اور صحابہ کے عین مطابق ہے اور بنی نوع انسانی کی تمام فطری ضروریات کیلئے ممدومعاون ہے ۔ مولانا ڈاکٹر سید مخدوم محی الدین قادری ( آل انڈیا ریڈیو ) ورنگل نے تلگو زبان میں تقریرکرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نبیﷺ ماہ شعبان المعظم میں زیادہ سے زیادہ روزے رکھ کر ماہ رمضان المبارک کا استقبال کیا کرتے تھے ۔ سنت رسول کی اتباع و پیروی میں ہمیں بھی ماہ شعبان میں روزہ رکھنا چاہئے ۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابندی سے ہماری فلاح و نجات وابستہ ہے ۔
ماں باپ کی خدمت و اطاعت ہر اولاد پر لازم ہے ۔ والدین کی خدمت گذاری کرنے والے خوش نصیبوں کو جنت الفردوس میں انبیاء کرام علیہم السلام کی صحبت و رفاقت حاصل ہوتی ہے ۔ مولانا محمد ابوالحسن علی رضوی القادری بانی و مہتمم غوثیہ رضویہ لنگم پیٹ نے کہا کہ حضور اکرم ﷺ کی آل پاک اور اہل بیت اطہار کی محبت و تعظیم تقاضہ ایمان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 29 سال سے لنگم پیٹ نظام آباد میں دینی اقامتی ادارہ جامعہ غوثیہ رضویہ کے ذریعہ علوم اسلامیہ دینیہ عربیہ اور تحفیظ القرآن الکریم کی لازوال نعمت کو نونہالان اسلام کے سینوں میں بٹھایا جارہاہے ۔ ایک سو پچیس سے زائد حفاظ کرام اور دو سو سے زائد علمائے کرام فارغ ہو کر دین اسلام کی خدمت کررہے ہیں ۔ مولانا محمد شفیق شولاپوری ، حافظ ناصر رضا ، جناب مقبول احمد خان انوری اور طلباء جامعہ ہذا نے نعت شریف سنائی ۔ مولانا محمد ابوالحسن علی رضوی القادری نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ حافظ محمد شہریار عالم رضوی اور مولانا حافظ اختر حسین اشرفی نے انتظامات کی نگرانی کی ۔ اس جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں سامعین اور علماء نے شرکت کی جن میں قابل ذکر حافظ جاوید رضانوری ، مولانا طفیل احمد رضوی ، مولانا محبوب عالم ، حافظ محی الدین وغیرہ نے شرکت کی ۔ اخر میں صلوۃ و سلام اور دعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔