قرآن کریم شفاء ، حسد ، بغض و نفاق جیسی بیماریوں کو دور کرنے کیلئے

ایم جی اے کا یوم القرآن پروگرام برائے خواتین و طالبات

حیدرآباد۔/26 مئی، ( پریس نوٹ ) ماہ رمضان میں اللہ رب العزت نے قرآن کریم کو نازل فرمایا ، قرآن ایک زندہ جاوید کتاب ہے جس میں انسانوں کی ہدایت کیلئے بہت ہی آسان انداز میں احکامات دیئے گئے ہیں۔ قرآن کریم کو 23 سال میں جبرئیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بتدریج نازل کیا۔ یہ قرآن ساری انسانیت کیلئے ہدایت نامہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی مولانا ڈاکٹر سید آصف عمری امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث نے مسلم گرلز اسوسی ایشن کی جانب سے بنجارہ فنکشن ہال ، بنجارہ ہلز میں منعقدہ خواتین و طالبات کے خصوصی پروگرام ’’ یوم القرآن ‘‘ میں 25 مئی کو بنجارہ فنکشن ہال، بنجارہ ہلز میں مخاطب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد رفیع الدین فاروقی نے ’’ قرآن اور ہماری زندگی ‘‘ عنوان پر کہا کہ اخروی زندگی کی کامیابی کے دو شرائط ہیں، ایک ایمان اور دوسرے عمل صالح، مسلمان کا ایمان جتنا مضبوط و مستحکم ہوگا عمل بھی اتنا ہی پائیدار اور مضبوط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں قرآن کریم سے قریب ہوں اور سبقاً سبقاً اس کو پڑھ کر ، سمجھ کر اپنی زندگیوں میں ایک عظیم تبدیلی کیلئے آگے بڑھیں تو یہ آنے والی نسلوں کیلئے بہترین تحفہ ہوگا۔ محترمہ ذکیہ بیگم نائب صدر ایم جی اے نے ’’ پہلی آسمانی کتابوں اور قرآنی آیات میں مشابہت اور فرق ‘‘ کے عنوان پر کہا کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان جیسے بابرکت مہینہ میں ہم سب کو جمع ہونے کا موقع عطا کیا ۔ اللہ نے اس مہینہ کی فضیلت و برکت کی وجہ اس قرآن کو قرار دیا۔ کیونکہ یہ قرآن کا مہینہ ہے۔ محترمہ شمیم فاطمہ صدر جمعیت النساء اسلامی نے ’’ تفہیم قرآن ‘‘ عنوان پر کہا کہ قرآن دستور ، بندگی و زندگی اور آخرت کی ابدی زندگی کے علم کی کتاب ہے ، قرآن کریم رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے ، اس کی آیتوں میں ہمرا ہی ذکر ہے ، ہمارے لئے یہ نصیحت ہے لہذا ہمیں اس کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ جو قرآن کو سمجھیں گے اس پر عمل کریں گے ، اسی کیلئے عروج ہے اور جو نہ سمجھیں گے اور عمل نہ کریں گے ان کے لئے زوال ہی زوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کو سمجھ کر پڑھیں گے تو ہم حق و باطل میں فرق کریں گے۔ اللہ کے اوامر و احکامات پر عمل کرکے اپنی زندگی کو کامیاب بنائیں گے اور اپنی آخرت کو سنواریں گے۔ ڈاکٹر اسماء زہرہ رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ’’ موجودہ دور میں مسلمانوں کو درپیش چیالنجس اور قرآن ‘‘ عنوان پر کہا کہ قرآن یک مفصل جامع کلام الہی ہے۔ جس میں عقائد ، عبادات، معاشرت ، معیشت ، سیاست ، اخلاقیات ، وراثت ، احکام ، حلال و حرام سب موجود ہے۔ دور جدید کے حالات کا جائزہ لیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ مسلمان بدترین و افسوسناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم کو اپنی انفرادی ، اجتماعی، سماجی اور سیاسی زندگی کی از سر نو Reset & Redesign کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ قرآن کریم کے نفاذ کیلئے ایک جہد مسلسل کی ضرورت ہے اور قرآن خود فرماتا ہے کہ ’’ تم میں ضرور ایک ایسی جماعت ہونی چاہیئے جو نیکی طرف بلائے، خیر کے کام کرے، ‘‘ ۔ آخر میں انہوں نے تمام بہنوں سے اپیل کی کہ وہ حلقہ خیر سے جڑ جائیں اور اقدام خیر کیلئے تیار ہوجائیں۔ اس کے علاوہ محترمہ عالمہ امۃ الکریم صالحہ رکن جمعیت النساء اسلامی نے ’’ قرآنی آیات ناسخ و منسوخ ‘‘ ، محترمہ میمونہ سلطانہ رکن جمعیت النساء اسلامی نے ’’ قرآن کے اخلاقی احکام ‘‘ پروفیسر رفیق النساء نے’’ قرآن اور داعی کے اوصاف ‘‘ محترمہ زارا خاں رکن جمعیت النساء اسلامی نے ’’ قرآن اور ہماری زندگی‘‘ ، ڈاکٹر جویریہ جاوید رکن مسلم گرلز اسوسی ایشن نے ’’ قرآن کی جامعت اور وسعت ‘‘ ڈاکٹر صوفیہ اکرم نے ’’ قرآن کا طرز و انداز ‘‘ اور محترمہ روحی خاں رکن جمعیت النساء اسلامی نے ’’ تلاوت قرآن کے آداب ‘‘ پر یوم القرآن پروگرام میں روشنی ڈالی۔ محترمہ ماریہ احمدی صدر مسلم گرلز اسوسی ایشن نے درس قرآن پیش کیا۔