قرآن مجید ہی عالم انسا نیت کی رہنمائی کیلئے کافی ہے

نلگنڈہ /13 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اللہ کے رسول ﷺ کی بعثت سے قبل عالم عرب کا جو نقشہ تھا جس میں ایک انسان دوسرے انسان سے گھبراتا تھا اور ایک انسان دوسرے انسان کے خون کا پیاسا تھا ۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر برسوں قتل و غارت گری ہوتی تھی گویا انسانیت حیوانیت کی ڈگری پر چل رہی تھی ویسے ماحول میں رسول اللہ ﷺ نے جاں بلب انسانیت میں دیانت و امانت اخلاق و اخلاص وفاداری و وفاشعاری اور محبت و الفت کی روح پھونکی اور لوگوں کو ہمدردی و غمخواری کا درس دیا اور اللہ تعالی نے حضرت محمد ﷺ کو رحمتہ للعالمین بناکر بھیجا اور قرآن مجید میں وہ ساری باتیں اور احکام نازل فرمادئیے ۔ جس کی دنیا کے آخری انسان تک کو ضرورت ہے اور قیامت تک آنے والی انسانیت کی ہدایت کیلئے قرآن مجید ہی کافی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مفسر قرآن مولانا محمد طلحہ نقشبندی بمبئی نے دارالعلوم نلگنڈہ کے جلسہ تحفظ سنت و تکمیل حفظ قرآن مجید میں کیا ۔ مولانا سید احسان الدین قاسمی ناظم دارالعلوم نلگنڈہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔ جس میں دارالعلوم نلگنڈہ کی پچھلی کارکردگی اور خدمات کا ذکر کیا ۔ اس جلسہ کی صدارت مولانا سید اکبر مفتاحی ناظم مجلس علمیہ اے پی نے کی ۔ اس جلسہ میں مدرسہ کے پچیس طلبہ کی دستاربندی عمل میں آئی ۔

مہمان خصوصی مولانا محمد عبدالقوی اشرف العلوم حیدرآباد نے سنت کی اہمیت اور اس کی عظمت پر تقریر کی اور مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی نے اللہ کے رسول ﷺ کی محبت اور اس کے تقاضوں اور موجودہ بے راہ رویوں پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ جلسہ کا آغاز قاری نظام الدین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور مولانا واجد اور مولانا رفیع نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کی ۔ مولانا مصدق القاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ جلسہ میں مولانا عبدالبصیر رشادی اور مفتی امان اللہ قاسمی مفتی صدیق احمد کے علاوہ اطراف کے سیکڑوں حفاظ و علماء کرام نے شرکت کی ۔ اسی روز مجلس علمیہ آندھراپردیش کی جانب سے دارالعلوم نلگنڈہ میں ضلع کے تمام طلباء و حفاظ و ائمہ کا ایک روزہ تربیتی ورک شاپ منعقد کیا گیا جس میں تقریباً ساڑھے چار سو علماء حفاظ نے شرکت کی اور دارالعلوم نلگنڈہ و انجمن لجنتہ الارشاد و جامعہ اسلامیہ تنویر البنات کی جانب سے شائع کتابوں کے سیٹ شرکاء کو دئے گئے تربیتی پروگرام میں خطاب کرنے والوں میں مولانا محمد عبدالقوی مولانا ومیض احمد ندوی ، مولانا قاضی سمیع الدین مولانا سید احسان الدین قاسمی مولانا محمد طلحہ نقشبندی تھے ۔ بعد نماز ظہر مجلس علمیہ کے ارکان عاملہ کا بھی اجلاس منعقد ہوا ۔