بچکنڈہ میں سماعت قرآن کے اختتامی پروگرام سے مولانا عبد العلیم کا خطاب
بچکنڈہ /28 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر بچکنڈہ کے وارڈ نمبر 14 میں ہر سال کی طرح اس سال بھی جناب عبد الحمید مدینہ والوں کے مکان میں سماعت قرآن برائے خواتین کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں روزانہ 400 سے زائد خواتین یکم تا 10 رمضان قرآن کریم سننے کے لئے شریک ہوئیں، جب کہ مولانا عبد العلیم فاروقی نے روزانہ قرآن کریم کے تین پارے سنانے کی سعادت حاصل کی۔ آج سماعت قرآن کا اختتام پروگرام ہوا۔ اس موقع پر مولانا عبد العلیم فاروقی ناظم تعلیمات مدرسہ محمدیہ شیخاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم دنیا میں سب سے بڑی کتاب ہے، اس سے بڑھ کر دنیا میں کوئی کتاب موجود نہیں ہے۔ اللہ تعالی نے کسی کتاب کی ذمہ داری نہیں لی، لیکن قرآن ایک ایسا واحد کلام ہے، جس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالی نے لی ہے۔ یہ قرآن پاک ماہ رمضان المبارک کی مقدس شب ’’شب قدر‘‘ میں نازل کیا گیا۔ ہم اس مبارک مہینہ میں قرآن مجید کی تلاوت کثرت سے کرتے ہیں۔ اللہ تعالی نے قرآن پاک کے ایک ایک حرف کے بدلے میں دس نیکیاں عطا فرماتا ہے۔ اگر ہم کو قرآن پڑھنے نہیں آتا تو ہم سننے والے بنیں، کیونکہ قرآن کریم کا دیکھنا اور سننا بھی ثواب ہے۔ انھوں نے کہاکہ جس گھر میں قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی ہے، اس گھر میں سکون اور رحمتوں برکتوں کا نزول ہوا کرتا ہے، جب کہ شیاطین گھر چھوڑکر بھاگ جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج مسلم معاشرہ کی خواتین کا ماحول دن بہ دن بدلتا جا رہا ہے، قرآن کریم سے دوری ہوتی جا رہی ہے، جس کی بناء پر معاشرہ میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے اور دلوں کا سکون پامال ہو رہا ہے۔ آج ہمارے معاشرہ میں ٹی وی اور انٹرنیٹ کی آواز گونج رہی ہے، جس کی وجہ سے ہمارے گھر بے برکتی کا شکار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک کا پہلا دہا رحمت کا ہے، دوسرا مغفرت کا اور تیسرا دوزخ سے نجات کا ہے۔ اس مقدس ماہ میں زیادہ سے زیادہ اللہ کی عبادت اور ذکر و اذکار کا اہتمام کرنا چاہئے۔ اللہ تعالی نے قرآن پاک کا تعلق ماہ رمضان سے بتایا ہے، لہذا اس ماہ مبارک میں زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمان قرآن سے محبت کریں اور اپنے بچوں کو حافظ قرآن بنائیں۔ قرآن مجید اللہ کا کلام ہے، جس کے پڑھنے اور پڑھانے والے کو اللہ تعالی محبوب رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرآن مجید کا حفظ کرنا بہت بڑی دولت ہے، حافظ قرآن اپنے سینے میں قرآن پاک محفوظ رکھنے کی وجہ سے فضیلت رکھتا ہے، جب کہ قاری اس کے پڑھنے اور علماء اس کے معانی و مطالب کو سمجھنے کی وجہ فضیلت کے حامل ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس مقدس ماہ کے بعد بھی نمازوں، تلاوت اور ذکر و اذکار کی پابندی کرنا چاہئے۔ بعد ازاں مولانا کی طویل دعا کے بعد سماعت قرآن کی محفل کا اختتام عمل میں آیا۔ اس موقع پر جناب عبد الحمید نے حافظ صاحب گلپوشی کی اور خواتین میں شیرینی تقسیم کی گئی۔ اس موقع پر شیخ ظہیر، شیخ نصیر، محمد حاجی میاں، شیخ عبد اللہ، شیخ صادق، محمد امروز صدیق، شیخ خواجہ اور دیگر بھی موجود تھے۔