ظہیرآباد ۔28 ۔ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رکن اسمبلی ظہیرآباد و صدرنشین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ڈاکٹر جے گیتا ریڈی نے یہاں منڈل پرجا پریشد آفس کے روبرو دیہی روزگار طمانیت اسکیم کے مزدوروں کی اجرت کی تاحال عدم ادائیگی کے خلاف منظم کردہ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کھمم میں ٹی آر ایس کی جانب سے پلنیری سیشن کے انعقاد پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ایک ایسے وقت جبکہ ریاست خشک سالی کی زد میں ہے ، ریاست کی برسراقتدار پارٹی اپنا پلنیری سیشن کے انعقاد میں لاکھوں روپئے خرچ کررہی ہے اور شرکت کنندگان کا 55 اقسام کے کھانوں سے تواضع کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مستحکم اپوزیشن کا وجود ریاستی عوام کے مفاد میں ہوتا ہے اور وہ حکومت کی کارکردگی کے دعوؤں کے حقائق سے عوام کو واقف کرانے میں اہم رول ادا کرتا ہے لیکن یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ریاست کی ٹی آر ایس کے زیراقتدار حکومت اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کو اپنی پارٹی میں شامل کرتے ہوئے اپوزیشن کا صفایا کرنا چاہتی ہے جو کہ ایک غیرجمہوری اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میدک کو قحط زدہ قرار دیئے جانے کے باوجود تاحال قحط سالی سے نمٹنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ۔ حکومت صرف مشن کاکتیہ اور مشن بھگیرتی پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ۔ انہوں نے دیہی طمانیت روزگار اسکیم کے مزدوروں کی دو ماہ کی اجرت فوری ادا کرنے اور ریاست کیلئے مویشیوں کییلئے چارہ اور پینے کے پانی کیلئے حوض تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ۔ قبل ازیں آئی بی گیسٹ ہاؤم سے ایک احتجاجی ریالی نکالی گئی جو اہم راستوں سے گزرتی ہوئی ایم پی ڈی او کے احاطہ میں پہنچ کر دھرنے میں تبدیل ہوگئی ۔ ریالی کے دوران سی ایم ڈاؤن ڈاؤن کے نعرے لگائے گئے ۔ اس موقع پر کانگریس کے سرکردہ قائدین مسرز دھنا سری سرینواس ریڈی ، کنڈم نرسمہلو ، منگل سبھاش ، میگھنا ریڈی ، محمد جعفر ، محمد جہانگیر ، نارائن ریڈی ، محمد معزالدین ، محمد خلیل خان ، محمد خواجہ میاں ، محمد ماجد ، محمد علی ، محمد فاروق علی ، شیلا رمیش ، سرسوتی ریڈی اور دوسرے موجود تھے ۔